رہائش گاہ کی تزئین و آرائش کے معاملہ میں بی جے پی کے بعد کانگریس نے بھی کیجریوال کو گھیرا

رہائش کی تزئین کے اخراجات میں مبینہ گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے بی جے پی نے کیجریوال کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے، جس کے بعد اب کانگریس بھی اس معاملے پر کیجریوال کو گھیر رہی ہے۔

اجے ماکن / ٹوئٹر
اجے ماکن / ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بی جے پی نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ شہر کے سول لائنز علاقے میں واقع دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش پر تقریباً 45 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد سے وہ کئی جماعتوں کے حملوں کی زد میں آ چکے ہیں۔ اب کانگریس نے بھی اس معاملے پر اروند کیجریوال کا محاصرہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس میں کانگریس لیڈر اجے ماکن نے کہا کہ کیجریوال عام آدمی کی طرح نظر آنے کے لیے لباس پہننے پر بہت زیادہ توجہ دیتے ہیں لیکن جس طرح انہوں نے اپنا گھر بنایا ہے اس نے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔


عآپ سربراہ پر نشانہ لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ شیلا دکشت حکومت نے اپنے 15 سالہ دور میں اتنا خرچ نہیں کیا جتنا کیجریوال نے دو سالوں میں اپنے محل پر خرچ کر دیا۔ یہ بھی الزام لگایا کہ کیجریوال کے محل پر 171 کروڑ روپے خرچ ہوئے، 45 کروڑ روپے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیجریوال کی رہائش پر جو خرچ کیا گیا ہے وہ حکومت ہند کے خزانے سے گیا ہے۔ ایسی صورت حال میں ایل جی کو اس کی مکمل تحقیقات کرنی چاہئے۔ بدعنوانی سے جو بھی پیسہ کمایا جا رہا ہے، وہ کانگریس کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کی وجہ سے بی جے پی مضبوط ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔