اجمیر میں ٹرین کا ’سیمنٹ بلاک‘ سے تصادم، کانپور کے بعد دوسرا ریل حادثہ ٹل گیا

سرادھنا اور بانگڑ گرام ریلوے اسٹیشن کے درمیان دو جگہوں پر ریلوے ٹریک پر ایک کوئنٹل وزن کا سیمنٹ بلاک رکھ کر ٹرین کو بے پٹری کرنے کی گئی تھی سازش۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے کانپور کے بعد راجستھان کے اجمیر میں بھی ٹرین کو بے پٹری کرنے کی سازش کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اجمیر کے ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور پر پیر کی رات کو سرادھنا اور بانگڑ گرام ریلوے اسٹیشن کے درمیان دو جگہوں پر ریلوے ٹریک پر تقریباً ایک کوئنٹل وزن کا سیمنٹ بلاک رکھا ہوا تھا تاکہ ٹرین کو پٹری سے اتارا جا سکے۔ ٹرین ریلوے ٹریک پر رکھے ہوئے سیمنٹ بلاک کو توڑتے ہوئے آگے نکل گئی۔ راحت کی بات ہے کہ ٹرین حادثہ کی شکار نہیں ہوئی اور ایک بڑا حادثہ ٹل گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ ٹرین پھولیرا سے احمد آباد کی طرف جا رہی تھی، تبھی سیمنٹ بلاک کے انجن سے ٹکرانے کی آواز سنائی دی جس کے بعد ڈرائیور نے فوراً ٹرین روک دی اور باہر اتر کر دیکھا تو اس سنگین سازش کا پتہ چلا۔۔ ڈی ایف سی سی کے ملازم روی بُندیلا اور وشوجیت داس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے، جس کے بعد پولیس معاملے کی جانچ میں لگ گئی ہے۔


سیمنٹ بلاک جائے واقعہ سے آگے ایک کیلومیٹر کی دوری پر دو الگ الگ جگہوں پر رکھا گیا تھا۔ واقعہ کے بعد ڈی ایف سی سی اور آر پی ایف کی ٹیم نے مشترکہ طور پر سرادھنا سے بانگڑ گرام اسٹیشن کے درمیان پٹرولنگ بھی کی۔ حالت صحیح پانے کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت شروع کر دی گئی۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ معاملے کی جانچ کے بعد ہی اس سلسلے میں صحیح جانکاری دی جا سکتی ہے۔

غور طلب رہے کہ اس سے پہلے اتر پردیش کے کانپور میں بھی اتوار کو رات کے تقریباً 8.30 بجے پریاگ راج سے بھیوانی جا رہی کالندی ایکسپریس کے ریلوے ٹریک پر رکھے گئے گیس سلنڈر سے ٹکرانے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس وقت بھی بڑا حادثہ ہوتے ہوتے بچ گیا تھا جس کی ابھی بھی جانچ چل رہی ہے۔ لگاتار ہو رہے اس طرح کے واقعات مسافروں کی زندگی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اس لیے اس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری اور صحیح جانچ کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔