دروازے کھلتے ہی مندروں میں لگی بھیڑ، مسجدوں میں ہو رہی گھر پر عبادت کرنے کی اپیل
چاندنی چوک واقع فتح پوری مسجد کے دروازے بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ آج سے نمازیوں کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔ لیکن یہاں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھر پر ہی عبادت کرنے کو ترجیح دیں۔
آج 8 جون ہے۔ آج سے سبھی عبادت گاہوں اور مذہبی مقامات کو رہنما ہدایات کو سامنے رکھتے ہوئے کھول دیا گیا ہے۔ مسجد، مندر، گرودوارہ، چرچ سبھی عبادت گاہوں میں پورے احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں اور لوگوں سے سماجی فاصلہ یعنی سوشل ڈسٹنسنگ رکھنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ اس درمیان ایک طرف تو کئی مندروں میں پوجا کرنے کے لیے لوگوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے، وہیں کئی مقامات پر مسجدوں میں بار بار یہ اپیل کی جا رہی ہے کہ لوگ گھروں میں ہی نماز پڑھنے کو ترجیح دیں اور کم سے کم تعداد میں مسجد پہنچیں۔
اتر پردیش کے لکھنؤ واقع عیدگاہ مسجد میں لوگوں نے آج صبح فجر کی نماز دا کی۔ مسجد میں داخلہ سے پہلے لوگوں کی اسکریننگ کی گئی اور ہاتھ سینیٹائز کرائے گئے۔ یہاں لوگوں نے سماجی فاصلہ پر بھی سختی کے ساتھ عمل کیا۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق انتہائی احتیاط کے ساتھ لوگوں نے نماز ادا کرنے کے فوراً بعد گھر کی طرف چلے گئے۔
دوسری طرف دہلی کے چاندنی چوک واقع فتح پوری مسجد کے دروازے بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ آج سے نمازیوں کے لیے کھول دیئے گئے ہیں۔ لیکن یہاں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھر پر ہی عبادت کرنے کو ترجیح دیں اور مسجد میں کم سے کم لوگ عبادت کے لیے پہنچیں۔ خصوصی طور پر بزرگوں اور بچوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مسجدوں میں آنے سے بچیں۔
دہلی کے شاہین باغ علاقے میں کئی مسجدوں میں بھی مائک سے اعلان کیا گیا کہ ایسے لوگ جن کی طبیعت ناساز ہے، کمزور ہیں اور ضعیف ہیں وہ گھروں پر ہی نماز ادا کریں اور مسجد نہ جائیں۔ اس کے علاوہ نوجوان طبقہ سے کہا گیا ہے کہ وہ گھر پر ہی وضو کر کے اور مصلیٰ لے کر مسجد پہنچیں تاکہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ سے بچا جا سکے۔ سماجی فاصلہ اور صاف صفائی رکھنے کے تعلق سے بھی شاہین باغ کی مسجدوں سے اعلان کیا گیا۔
جہاں تک مندروں کا سوال ہے، کئی مقامات پر آج پوجا کرنے والوں کی زبردست بھیڑ دیکھنے کو ملی۔ خصوصی طور پر دہلی کے جھنڈے والا مندر، کالکا جی مندر اور بنگلورو کے ڈوڈا گنپتی مندر وغیرہ میں لوگ بڑی تعداد میں پہنچے۔ ان سبھی مقامات پر سینیٹائزر، اسکریننگ اور سماجی فاصلہ پر خاص توجہ دی گئی۔ کچھ مقامات پر سوشل ڈسٹنسنگ کی خلاف ورزی جیسے حالات ضرور پیدا ہو گئے لیکن مندر انتظامیہ نے اپنی طرف سے حالات قابو میں رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ پنجاب کے امرتسر واقع گولڈن ٹمپل میں بھی پوجا کے لیے لوگ کثیر تعداد میں پہنچے۔
یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی ڈاکٹر کورونا سے ہلاک
اسی طرح چرچ اور گرودوارے کے دروازے بھی آج سے عبادت گزاروں کے لیے کھل گئے۔ دہلی، کیرالہ، کرناٹک وغیرہ ریاستوں میں کئی مقامات گرودوارے میں سکھ افراد عبادت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ ان مقامات پر صاف صفائی اور سینیٹائزیشن کا بہت عمدہ انتظام دیکھا گیا۔ ہر جگہ یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ لوگوں کا ایک دوسرے سے رابطہ نہ ہو تاکہ کورونا کے بڑھتے قہر کے درمیان دوبارہ عبادت میں کوئی رخنہ پیدا نہ ہو۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔