سیاہ، سفید اور زرد کے بعد اب ’سبز فنگس‘ کا خطرہ! پہلے معاملہ کی تصدیق کے بعد ڈاکٹروں میں تشویش

ڈاکٹر روی دوشی نے کہا کہ یہ گرین فنگس کا ملک میں رپورٹ ہونے والا ممکنہ طور پر پہلا معاملہ ہے۔ اس فنگس نے مریض کے پھیپھڑوں اور خون وغیرہ پر اثر ڈالا ہے۔

علامتی تصویر / Getty Images
علامتی تصویر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش میں کورونا سے شفایاب ہونے والا ایک شخص ’گرین فنگس‘ سے متاثر پایا گیا ہے۔ بلیک (سیاہ) فنگس، وائٹ (سفئد) فنگس اور یلو (زرد) فنگس کے بعد یہ ممکنہ طور پر ملک میں سبز (گرین) فنگس کا پہلا معاملہ ہے۔ ایمس کے ڈائریکٹر رندیپ گلیریا نے گزشتہ مہینے فنگس کے رنگ کے حوالہ سے منتبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس معاملہ میں گمراہ کن معلومات نہیں پھیلائی جانی چاہیے۔

مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے سری اربندو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سیمز) کے ڈیپارٹمنٹ آف چیسٹ ڈیزیز کے سربراہ ڈاکٹر روی دوشی نے کہا کہ ’’نئی بیماری ایک ایسپرگلوسس انفیکشن ہے اور اس فنگس کے حوالہ سے مزید تحقیق کیے جانے کی ضرورت ہے۔ ایسپرگلوسس کوئی عام انفیکشن نہیں ہے کیونکہ یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔


خیال رہے کہ کووڈ سے دو مہینے تک بیمار رہنے والے ایک 34 سالہ مریض کی ناک سے خون آنے اور بخار کی شکایت ہوئی۔ پہلے شک ظاہر کیا گیا کہ مریض بلیک فنگس سے متاثر ہے تاہم بعد میں انکشاف ہوا کہ وہ مریض گرین فنگس کا شکار ہوا ہے۔

ڈاکٹر روی دوشی نے کہا کہ ’’یہ گرین فنگس کا ملک میں رپورٹ ہونے والا ممکنہ طور پر پہلا معاملہ ہے۔ اس فنگس نے مریض کے پھیپھڑوں اور خون وغیرہ پر اثر ڈالا ہے۔ ڈاکٹر دوشی کے مطابق، مریض کا دو مہینے تک کورونا کا علاج چلا تھا۔ اس کے بعد وہ گھر چلا گیا اور 10 سے 15 دنوں کے اندر اس کی ناک سے خون آیا اور اسے بخار کی شکایت ہوئی۔ ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ مریض گرین فنگس کی زد میں ہے۔‘‘ ڈاکٹر دوشی نے کہا کہ گرین فنگس کی دوا بلیک فنگس سے الگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وائرس کے الگ رنگوں کی کوڈنگ ضروری ہے۔ علاج کے لئے مریض کو ممبئی کے لئے ایئرلفٹ کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔