گینگسٹر وکاس دوبے کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے والا شخص آیا سامنے، بیان کی پوری کہانی

راہل تیواری نے بتایا کہ ایس او صاحب کو لگا وکاس مجھے مار دے گا اس لیے انھوں نے جنیو نکالا اور کہا کہ بھیا پنڈتوں کی عزت رکھو۔ پھر وکاس دوبے نے گنگا جل نکالا اور ہمیں بھی دیا، ایس او صاحب کو بھی دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ہسٹری شیٹر وکاس دوبے نے جس راہل تیواری کی پٹائی کی تھی وہ اچانک گھر واپس لوٹ آیا ہے۔ گھر لوٹے تیواری نے وکاس دوبے کے خوف اور دہشت کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت گھبرایا ہوا تھا اسی لیے گھر سے بھاگ گیا تھا۔ اس نے اپنا حال بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کے سسرال کی زمین کو لے کر وکاس دوبے سے نہیں بنتی تھی۔ 27 جون کو موٹر سائیکل پر وہ گھر لوٹ رہے تھے جب راستے میں وکاس کے آدمیوں نے موٹر سائیکل اور پیسے چھین لیے۔ اس کے بعد انھوں نے اپنی تحریری شکایت تھانہ میں دی۔ یکم جولائی کو ایس او ونے تیواری نے کہا کہ چلو معاملے کی تفتیش کر لیں۔ اس کے بعد وہ ان کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے۔ اس کے بعد ساتھ میں وہ بکرو بھی پہنچے۔ وہاں وکاس دوبے کے آدمیوں نے بہت مارا پیٹا اور ہمارے سینے پر رائفل لگا دی۔ ایس او صاحب کو بھی بہت دھمکایا، گالی گلوچ کی۔

راہل اپنی بات جاری رکھتے ہوئے یہ بھی بتاتا ہے کہ ایس او صاحب کو لگا کہ وکاس اِس کو مار دے گا تب انھوں نے اپنا جنیو نکالا اور کہا کہ بھیا پنڈتوں کی عزت رکھو۔ پھر وکاس دوبے نے گنگا جل نکالا اور ہمیں بھی دیا، ایس او صاحب کو بھی دیا۔ اس کے بعد انھوں نے قسم کھلائی، پھر وکاس دوبے کو بھی قسم کھلائی کہ راہل تیواری کو مارو گے نہیں۔ اس نے کہا کہ نہیں ماریں گے۔


راہل کا کہنا ہے کہ اس کے بعد وکاس دوبے نے کچھ پوچھ تاچھ کی اور پھر گاڑی دے دی۔ راہل نے بتایا کہ "اس کے بعد ہم دہشت میں آ گئے کہ ہمیں یہ کل مار دے گا۔ اس کے بعد ہم کپتان کے یہاں آئے۔ یہاں سے تھانے بھیجا گیا۔ تھانہ میں ایس او صاحب نے ایک درخواست لکھی اور اس کے بعد پولس کارروائی کرنے گئی۔ 2 جولائی کی رات میں دبش ہوئی جس میں پولس اہلکار مارے گئے۔"

راہل نے اپنی سسرالی زمین کے تعلق سے بتایا کہ وہاں زراعت کے معاملہ میں تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔ بوا کی نیت خراب ہے اور میرے سسر کی بہن کا لڑکا سنیل کمار کیش ادی بکرو میں بال گووند کے یہاں ہوئی تھی۔ بال گووند اور وکاس دوبے کی قربت تھی اور اسی لیے معاملہ بڑھ گیا تھا۔ بار بار کھیتی چھوڑنے کے لیے کہا جا رہا تھا اور وکاس کے جن لوگوں نے مجھے مارا تھا اس میں شیوم، بال گووند، اتل دوبے، سنیل کمار، امر دوبے شامل تھے۔ وکاس دوبے کی لوگوں میں بہت دہشت تھی۔ اپنے غائب ہونے کے تعلق سے راہل نے بتایا کہ واقعہ کے بعد وہ دہشت میں آ گیا تھا اور اپنا موبائل بند کر کے چھپ گیا تھا۔ انکاؤنٹر کے بعد وہ پولس کے پاس پہنچا اور پھر انھوں نے سیکورٹی گارڈ کا انتظام کر کے گاؤں بھیجا۔


واضح رہے کہ گینگسٹر وکاس دوبے کے خلاف کیس درج کرانے والا راہل تیواری گزشتہ 12 دنوں سے لاپتہ تھا۔ راہل تیواری نے ہی وکاس دوبے کے خلاف چوبے پور تھانہ میں 30 جون کو رپورٹ لکھائی تھی جس کے بعد کارروائی کرنے کے مقصد سے پولس ٹیم چوبے پور میں بکرو گاؤں پہنچی تھی۔ یہاں انکاؤنٹر کے دوران 8 پولس اہلکار شہید ہو گئے، اور پھر 9 جولائی کو فرار وکاس دوبے اجین میں پولس کی گرفت میں آیا۔ وکاس دوبے کو یو پی ایس ٹی ایف 10 جولائی کو اجین سے لے کر کانپور آ رہی تھی جب اس نے فرار ہونے کی کوشش کی، لیکن پولس انکاؤنٹر میں وہ ہلاک ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔