جموں و کشمیر میں کورونا کی دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے انتظامیہ چوکس اور تیار: منوج سنہا

منوج سنہا نے کہا کہ 'موجودہ حالات میں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس بہترین طبی انفراسٹرکچر دستیاب ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اںتظامیہ کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہے'۔

 منوج سنہا، تصویر یو این آئی
منوج سنہا، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ یونین ٹریٹری انتظامیہ کورونا کی دوسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے چوکس و تیار ہے اور لوگوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے رات دن کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں گھبرانے کی کوئی ضرروت نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس بہترین طبی انفراسٹرکچر دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر سے ہمارا کاروبار، نظم و نسق، صحت، ٹیکنالوجی وغیرہ کو سخت چلینجز کا سامنا ہے، لیکن جب ہم مل کر کام کریں گے تو ان چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار انگریزی زبان میں لکھے اپنے ایک مضمون میں کیا ہے۔

منوج سنہا نے لکھا ہے کہ 'انتظامیہ چوکس و تیار ہے اور بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے رات دن کام کر رہی ہے۔ میں اسپتالوں میں تیاریوں اور ادویات و آکسیجن کی بلا خلل سپلائی کو یقینی بنانے کا مسلسل جائزہ لے رہا ہوں'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'موجودہ حالات میں گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہمارے پاس بہترین طبی انفراسٹرکچر دستیاب ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اںتظامیہ کورونا کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم ہے'۔


منوج سنہا نے اپنے مضمون میں کہا ہے کہ کورونا کی دوسری لہر سے ہماری تجارت، نظم و نسق، ہیلتھ، ٹیکنالوجی کو چیلنجز درپیش ہیں، لیکن ہم ان کا تب ہی مقابلہ کر سکتے ہیں جب ہم مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری کی 69 فیصد آبادی 35 برس سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ہمارا سب بڑا اثاثہ ہے اور یہ نوجوان ما بعد کورونا لگ بھگ تمام شعبوں کو بہتر بنانے کے لئے نمایاں رول ادا کرسکتے ہیں۔ موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ موجودہ بحران کے بیچ میں بھی ہمیں طویل مدتی کامیابی کے لئے ترقی و تحقیق اور تبدیلی لانے والے مصنوعات میں سرمایہ کاری کرنے اور دیگر خدمات کی فراہمی کے لئے حکمت عملی کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ 'چیلنجز کے باوجود ہم نے رواں مالی سال کے لئے پالیسی سازی میں لوگوں کی شرکت پر توجہ مرکوز کی ہے جب ہم نے یکم اپریل کو بجٹ کی پہلی قسط کو واگذار کیا تو وہ جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کے عمل کو تیز تر کرنے کا پہلا قدم تھا'۔ موصوف نے کہا کہ عام لوگوں کو درپش مشکلات کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کا حل تلاش کیا جائے گا۔ ان کا مضمون میں کہنا ہے کہ 'ہر ضلع میں ایک ایمپلائمنٹ پلان بنایا جائے گا اور ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ منریگا کے تحت لوگوں کو کام مل سکے اور جن کے پاس جاب کارڈ ہیں انہیں کم سے کم سو دنوں کا روزگار مل سکے'۔


ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح کسی بھی پنچایت حلقے میں روزگار کی تلاش کرنے والے نوجوانوں کی نشاندہی کی جائے گی اور انہیں مخلتف اسکیموں کے تحت مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ سنہا نے لوگوں سے تاکید کی کہ وہ کورونا بحران سے پیدا شدہ مواقع سے فائدہ اٹھا کر اپنے معاشرے کو مزید مستحکم اور معشیت کو پائیدار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا جاری رہنے کے بیچ ہمیں پیداوار اور سرمایہ کاری کو مضبوط کرنے اور بحالی و بہتری کی رفتار کو متاثر نہیں ہونے دینا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی محاذ پر ہمیں چیلنجز کا سامنا کرنے پڑے گا لیکن مجھے یقین ہے کہ لوگوں کی شرکت سے ہم پیداوار کو بڑھا سکتے ہیں اور بے روزگاری کو مزید کم کرسکتے ہیں۔ موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ثقافت کے تحفظ کے لئے مشترکہ اقدام کرنے کی ضرروت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'زراعت کاری، باغبانی، فوڈ پروسسنگ پلانٹس وغیرہ پر توجہ مرکوز کرنے سے روز گار، تعمیر و ترقی اور خوشحالی ممکن بن سکتی ہے'۔


ان کا کہنا تھا کہ یونین ٹریٹری میں 18 سے 45 بر کی عمر کی لوگوں کو کورونا ویکیسن مفت لگوائیں جائیں گے۔ لوگوں سے کورونا ویکسین لگوانے کی اپیل کرتے ہوئے موصوف نے کہا کہ 'خود بھی یہ ویکسین لگوائیں اور دوسروں کو بھی اس کی تعلیم دیں'۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کی شرکت سے کورونا کے خلاف جنگ ضرور جیتیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔