ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا اسپیکر کو لکھا خط، کہا- اسمرتی ایرانی راشٹرپتی نام کے تنازع پر غیر مشروط معافی مانگیں

چودھری نے کہا کہ اسمرتی ایرانی نے جمعرات کو ایوان میں بار بار 'دروپدی مرمو' لفظ کا استعمال کیا۔ لیکن مرکزی وزیر نے ان کے نام کے ساتھ ‘مہامہم‘ یعنی قابل احترام الفاظ کا استعمال نہیں کیا۔

ادھیر رنجن چودھری، تصویر آئی اے این ایس
ادھیر رنجن چودھری، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے غیر مشروط معافی مانگنے کو کہا ہے۔ خط میں ادھیر رنجن چودھری نے لکھا ہے کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے لوک سبھا میں صدر دروپدی مرمو کا نام لیتے وقت (مہامہم) یعنی قابل احترام الفاظ کا استعمال نہیں کیا۔ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اسمرتی ایرانی نے جمعرات کو ایوان میں بار بار 'دروپدی مرمو' لفظ کا استعمال کیا۔ مرکزی وزیر نے ان کے نام کے ساتھ (مہامہم) یعنی قابل احترام الفاظ کا استعمال نہیں کیا حالانکہ وہ اعلیٰ آئینی عہدہ پر فائز ہیں۔

خط میں ادھیر رنجن چودھری نے کہا ہے کہ صدر کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کی زبان پھسل گئی۔ ایسے میں ان کے منہ سے ’راشٹرپتنی‘ لفظ نکل گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صدر دروپدی مرمو کا نام اس پورے تنازع میں گھسیٹا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان سے یہ غلطی اس لیے سرزد ہوئی ہے کہ ان کی ہندی اتنی اچھی نہیں ہے۔


ادھیر رنجن چودھری نے اس سے قبل جمعہ کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ایک اور اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان تمام باتوں کو لوک سبھا کی کارروائی سے ہٹا دیا جانا چاہئے، جو ’راشٹرپتنی‘ والے ان کے ریمارکس کو لے کر ایوان میں ہنگامہ کے دوران حکمراں پارٹی کی طرف سے سونیا گاندھی کے حوالے سے کی گئی ہیں۔ چودھری نے یہ بھی کہا کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے بیان کا وہ حصہ بھی ہٹا دیا جانا چاہئے جس میں انہوں نے صدر دروپدی مرمو کا نام لیتے ہوئے مبینہ طور پر ان کے نام کے ساتھ قابل احترام الفاظ کا استعمال نہیں کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔