’اب کی بار، بھاجپا تڑی پار‘، رام لیلا میدان سے ادھو ٹھاکرے کا نعرہ

ادھوٹھاکرے نے کہا کہ ایک شخص اور ایک پارٹی کی حکومت ملک کے لیے خطرہ ہو گئی ہے۔ اگر ہم ملک کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک شخص اور ایک پارٹی کی حکومت کو ختم کرنا ہوگا اور ملی جلی حکومت لانی ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>اسکرین شاٹ</p></div>

اسکرین شاٹ

user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے نے دہلی کے رام لیلا میدان میں انڈیا الائنس کی ’جمہوریت بچاؤ ریلی‘ میں بی جے پی پر سخت حملہ بولا۔ انہوں نے بی جے پی کے نعرے اب کی بار 400 پار کے جواب میں نعرہ دیا کہ ’اب کی بار، بھاجپا تڑی پار‘۔

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ یہ انتخابی ریلی نہیں ہے۔ دو بہنیں حوصلے سے لڑ رہی ہیں تو بھائی کیسے پیچھے رہیں گے؟ کلپنا سورین اور سنیتا کیجریوال، فکر نہ کریں، پورا ملک آپ کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ایک خوف تھا کہ ہم آمریت کی طرف بڑھ رہے ہیں مگر اب وہ خوف حقیقت بن چکا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ نعرہ لگا رہے ہیں کہ اب کی بار 400 پار، مگر ایک نعرہ میں آپ کو دے رہا ہوں جو میں نے ممبئی میں بھی دیا تھا کہ ’اب کی بار بھاجپا تڑی پار‘


ادھوٹھاکرے نے مزید کہا کہ ’’وہ سوچ رہے ہوں گے کہ اروند کیجریوال اور ہیمنت سورین کو گرفتار کر لیا تو ہم خوفزدہ ہو جائیں گے۔ انہیں بتا دو کہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے دیش واسیوں کو نہیں پہچانا ہے۔ انڈیا کا ہرشخص ڈرنے والا نہیں لڑنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیاں ان کے ساتھ ہیں، ہم انڈیا الائنس بناکر آئے ہیں، اگر آپ میں ہمت ہے تو آپ یہ اعلان کرو کہ ایجنسیاں آپ کے ساتھ ہیں۔ میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر ان کے اندر ہمت ہے تو وہ یہ اعلان کریں کہ ای ڈی، سی بی آئی و انکم ٹیکس یہ تین پارٹیاں ہیں جو ان کے ساتھ ہیں۔

ادھوٹھاکرے نے کہا کہ ایک شخص اور ایک پارٹی کی حکومت ملک کے لیے خطرہ ہو گئی ہے۔ اگر ہم ملک کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں ایک شخص اور ایک پارٹی کی حکومت کو ختم کرنا ہوگا اور ملی جلی حکومت لانی ہوگی۔ ایسی حکومت لانی ہوگی جو تمام ریاستوں کا احترام کرے، تب ہی ملک بچ سکے گا۔ انہوں نے  کسانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح بی جے پی نے آپ کو دہلی میں آنے سے روکا اسی طرح آنے والے الیکشن کے بعد بی جے پی کو دہلی میں آنے سے روکیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔