اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف عام آدمی پارٹی کا پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں مظاہرہ

اروند کیجریوال کی گرفتاری کے معاملے میں شیوسینا-یوبی ٹی نے عام آدمی پارٹی کی حمایت کی ہے۔ رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا ہے اس معاملے پر پارلیمنٹ میں سوالات پوچھے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی کے لوک سبھا اور راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ نے جمعرات (27 جون) کو پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کیا۔ احتجاج کرنے والے ان ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری غلط ہے۔ ای ڈی و سی بی آئی کی کارروائی کے خلاف ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ان ارکان پارلیمنٹ نے ’آمریت نہیں چلے گی‘، ’کیجریوال کو رہا کرو‘ جیسے نعرے لگائے۔

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک نے کہا کہ وہ سی بی آئی کے ذریعے اروند کیجریوال کی گرفتاری کے معاملے پر راجیہ سبھا میں بھی احتجاج کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ صدر کے خطاب کا بائیکاٹ کریں گے۔ عام آدمی پارٹی کو اس معاملے پر شیوسینا-یو بی ٹی کی حمایت بھی حاصل ہے۔ شیو سینا-یو بی ٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے کہا کہ اروند کیجریوال کو ضمانت ملنے کے بعد بھی سی بی آئی نے گرفتار کیا، یہ ایمرجنسی سے زیادہ آمریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں سوالات پوچھے جائیں گے۔


اروند کیجریوال کی گرفتاری پر ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے بھی اسے آمریت اور ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ سنیتا کیجریوال نے بدھ (26 جون) کو سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی قانون نہیں ہے، یہ ایمرجنسی اور آمریت ہے۔ سنیتا کیجریوال نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ 20 جون کو اروند کیجریوال کو ضمانت ملی۔ ای ڈی نے فوراً اسٹے لگوایا۔ اگلے ہی دن  سی بی آئی نے گرفتار کر لیا۔ پورا سسٹم اس کوشش میں لگا ہے کہ بندہ جیل سے باہر نہ آ جائے۔ یہ قانون نہیں ہے۔ یہ آمریت ہے، ایمرجنسی ہے۔

وہیں عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی رقم برآمد ہوئی ہے لیکن پھر بھی انہیں جان بوجھ کر سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا ہے۔ یہ اس وجہ سے ہو رہا ہے کہ تاکہ عام آدمی پارٹی کو مکمل طور پر تباہ کیا جا سکے۔ سی بی آئی کے ذریعے کیجریوال کی گرفتاری کے فوری بعد عام آدمی پارٹی کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر کہا گیا تھا کہ آج جب وزیر اعلیٰ کیجریوال کو ضمانت ملنے کی پوری  امید تھی تو بوکھلاہٹ میں بی جے پی نے فرضی کیس کے ذریعے سی  بی آئی سے کیجریوال کو گرفتار کروا دیا۔ سی بی آئی، کیجریوال کو راؤز ایونیو کورٹ لے کر پہنچی جہاں ان کا بلڈ شوگر لیول بہت نیچے گر گیا۔ تانا شاہ (ڈکٹیٹر، آمر)، تم کتنے بھی ظلم ڈھا لو، کیجریوال نہ ہی جھکے گا اور نہ ہی ٹوٹے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔