عآپ لیڈر سنجے سنگھ کی راجیہ سبھا سے معطلی ختم، ایک سال بعد ملی پارلیمنٹ جانے کی اجازت
گزشتہ سال مانسون اجلاس کے دوران منی پورتشدد کے معاملے پر پی ایم مودی سے جواب طلب کرنے کے لیے اپوزیشن کے ارکان نے زوردار آواز بلند کی تھی۔ اس دوران سنجے سنگھ چیئرمین کی کرسی کے قریب پہنچ گئےتھے۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی معطلی ختم کر دی گئی ہے۔ ایک سال قبل گزشتہ مانسون اجلاس کے دوران انہیں ’غیر مہذب سلوک‘ کی وجہ سے راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا۔ اب بدھ (26 جون) کو سنجے سنگھ کی معطلی واپس لے لی گئی ہے۔ اب سنجے سنگھ ایک سال بعد دوبارہ پارلیمنٹ میں جا سکتے ہیں۔ اس بابت اطلاع سنجے سنگھ نے سوشل میڈیا کے ذریعے دی ہے۔
عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے سوشل میڈیا پیلٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا ہے کہ تقریباً ایک سال کے بعد پارلیمنٹ میں جانے کی اجازت ملی ہے۔ معطلی ختم ہوئی۔ محترم چیئرمین و نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑ، اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین و تمام ممبران کا انتہائی شکریہ۔ اسی کے ساتھ انہوں نے وہ لیٹر بھی شیئر کیا ہے جس کے ذریعے انہیں معطلی ختم کرنے کی اطلاع دی گئی ہے۔
گزشتہ سال مانسون اجلاس میں اپوزیشن منی پور کے واقعہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے مطالبے پر اٹل تھا۔ اس وقت چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے کہا تھا کہ یہ سوال کے دوران پوچھا جائے گا جبکہ سوالیہ وقفہ صرف چند منٹوں تک ہی چلا۔ اس کے بعد سنجے سنگھ چیئرمین کی کرسی کے قریب پہنچے تھے۔ اس پر چیئرمین نے انہیں واپس جانے کے لیے کہا لیکن وہ نہیں مانے۔ بعد میں پیوش گوئل نے انہیں معطل کرنے کی تجویز پیش کی جسے صوتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔ اس کے بعد سنجے سنگھ کو ’غیر مہذب سلوک‘ کی وجہ سے معطل کر دیا گیا تھا۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے راجیہ سبھا کی استحقاق کمیٹی کے سامنے غیر مشروط معافی مانگی ہے جس نے بدھ (26 جون) کو اپنے خلاف چار شکایات کی سماعت کے لیے میٹنگ کی تھی۔ اس معاملے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سنجے سنگھ کے خلاف اب شکایات کا ازالہ ہو چکا ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ جمعرات (27 جون) کو ایوان بالا میں پیش کی جائے گی۔ راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کی قیادت والی کمیٹی سنجے سنگھ کے خلاف مراعات کی شکایات کی سماعت کر رہی تھی۔ ان شکایات میں سنجے سنگھ پر راجیہ سبھا کے چیئرمین کی ہدایات کی نافرمانی کرنا اور 259ویں اجلاس کے دوران 12 ارکان کی جانب سے جان بوجھ کر چیئرمین کی ہدایات پرعمل نہ کرنا شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔