اکھلیش اور موریہ کے درمیان سوشل میڈیا پر لفظی جنگ
کیشو پرساد موریہ نے ٹوئٹ کر لکھا کہ ’اقتدار کے لئے بے چین اکھلیش یادو کی پارٹی ایس پی کا لوک سبھا الیکشن 2024 میں کھاتہ بھی نہیں کھلے گا۔ یوپی اور ملک میں مودی لہر پہلے سے تیز ہے‘۔
لکھنؤ:: اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کو 100 اراکین اسمبلی توڑ کر لانے کے عوض میں وزیر اعلیٰ بنانے کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی کھلی پیشکش کے بعد اب دونوں لیڈروں کے درمیان سوشل میڈیا پر الزامات کے نشتر رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
سینئر بی جے پی لیڈر و نائب وزیر اعلی موریہ نے گزشتہ دنوں سے جاری لفظی جنگ کا دور ہفتہ کو بھی جاری رکھتے ہوئے سماجو ادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو پر نشانہ سادھا۔ انہوں نے ٹوئٹ کر لکھا کہ ’اقتدار کے لئے بے چین اکھلیش یادو کی پارٹی ایس پی کا لوک سبھا الیکشن 2024 میں کھاتہ بھی نہیں کھلے گا۔ یوپی اور ملک میں مودی لہر پہلے سے تیز ہے‘۔
اس پر پلٹ وار کرتے ہوئے اکھلیش نے یوگی حکومت کے ذریعہ موریہ کے محکموں کے بجٹ میں تخفیف کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے طنزیہ بیان میں یہ اشارہ دیا کہ بی جے پی کی اپنی حکومت میں نائب وزیر اعلی علیحدہ پڑ گئے ہیں۔ اکھلیش نے موریہ کی ایک مسکراتی ہوئی تصویر ٹوئٹ کر شاعرانہ انداز میں طنز کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’آپ اتنا جو مسکرا رہے ہو، آپ کی وزارت میں بجٹ کٹوتی ہوگئی، آپ کے وزارت کے محکموں میں پیسہ نہیں پہنچا۔ ٹینڈر نہ ہو پایا، کیا یہ سب راز چھپا رہے ہو؟ آپ اتنا کیوں مسکر رہے ہو؟‘۔
قابل ذکر ہے کہ تین دن پہلے اکھلیش نے ٹوئٹ کر موریہ کو 100 اراکین اسمبلی کو لانے پر ایس پی کی حمایت سے وزیر اعلی بنوانے کی کھلی پیشکش کی تھی۔ اس کے جواب میں موریہ نے کہا تھا کہ رام بھکت اور جنا ح بھکت کے درمیان تال میل کرنا تو دور، کسی قسم کی بھی نہیں ہوسکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔