اتراکھنڈ کے جنگل میں لگی خوفناک آگ، بجھانے گئے محکمہ جنگلات کے 4 کارکنان کی جھلس کر موت، معاشی مدد کا اعلان

وزیر اعلیٰ دھامی نے الموڑا حادثہ پر اظہارِ افسوس کیا اور مہلوکین کے کنبوں کو 10 لاکھ روپے کی امدادی رقم دینے کا اعلان کیا، ساتھ ہی انھوں نے زخمیوں کو فوراً ہلدوانی بیس اسپتال پہنچانے کی ہدایت دی۔

<div class="paragraphs"><p>اتراکھنڈ کے الموڑا واقع جنگل میں لگی آگ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

اتراکھنڈ کے الموڑا واقع جنگل میں لگی آگ کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

اتراکھنڈ کے جنگلوں میں لگی آگ بجھنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ الموڑا میں آگ لگنے سے جنگلوں کو کافی نقصان ہوا ہے، اور اب جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس میں بتایا جا رہا ہے کہ محکمہ جنگلات کے 4 کارکنان کی اس آگ میں جھلسنے سے موت ہو گئی ہے۔ فاریسٹ فائر کے نوڈل افسر نشانت ورما نے ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جنگل میں لگی آگ سے 4 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ محکمہ جنگلات کے کچھ ملازمین اپنی گاڑی سے جنگل کی آگ بجھانے جا رہے تھے، تبھی ان کی گاڑی آگ کی زد میں آ گئی۔ اس حادثہ میں 4 ملازمین کی آگ میں جھلس کر موت ہو گئی، جبکہ کچھ دیگر ملازمین سنگین طور پر جھلس گئے ہیں جنھیں قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ نشانت ورما کے مطابق اس بات کی جانکاری حاصل کی جا رہی ہے کہ آخر یہ حادثہ کس طرح پیش آیا۔


اس واقعہ سے متعلق محکمہ جنگلات کے رینجر منوج سنوال نے کہا کہ آج 3 بجے بنسر میں آگ لگنے کی خبر ملی جس کے بعد ہماری ٹیم موقع پر پہنچی۔ تیز ہوا کے سبب آگ نے خوفناک شکل اختیار کر لی، جس سے 4 لوگوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور 4 دیگر سنگین طور سے زخمی ہوئے ہیں جنھیں بیس اسپتال ریفر کیا گیا ہے۔

الموڑا حادثہ پر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بنسر وائلڈ لائف میں جنگل کی آگ میں پھنس کر 4 ملازمین کی موت سے متعلق خبر دل خراش ہے۔ اس مشکل وقت میں ہماری حکومت مہلوکین کے کنبوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن مدد کے لیے پرعزم ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’مہلوکین کے کنبوں کو 10 لاکھ کی امدادی رقم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ زخمیوں کو فوراً ایئرلفٹ کر ہلدوانی بیس اسپتال پہنچانے کی ہدایت دے دی گئی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔