ملکہ برطانیہ الزبتھ کا ایک ’پراسرار خط‘ آسٹریلیا میں ہے محفوظ، 2085 تک کسی کو بھی نہیں کھولنے کی اجازت!

آسٹریلیا کی مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی سے تقریباً 63 سالوں تک اس خط کو نہیں چھوا جائے گا، اس خفیہ خط کے بارے میں رانی کے ذاتی ملازمین کو بھی کچھ پتہ نہیں ہے۔

ملکہ الزبتھ، تصویر آئی اے این ایس
ملکہ الزبتھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کا انتقال ہو چکا ہے اور آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔ اس درمیان الزبتھ دوئم سے متعلق طرح طرح کی جانکاریاں، واقعات اور معاملات اخبارات کی سرخیاں بن رہی ہیں۔ تذکرہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کے ایک خط کا بھی ہو رہا ہے جو آسٹریلیا کی ایک بے حد خاص تجوری میں چھپا کر رکھا گیا ہے۔ اس خط کو ’پراسرار خط‘ کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں کیا بات لکھی ہوئی ہے وہ کسی کو نہیں معلوم۔ یہ خط نومبر 1986 میں لکھا گیا تھا جس کو کھولنے کی تاریخ پہلے سے طے کی جا چکی ہے۔ بس اتنا معلوم ہے کہ خط میں سڈنی کے لوگوں کو مخاطب کیا گیا ہے۔ اب اس خط کو لے کر دنیا بھر کے لوگوں میں تجسس دیکھنے کو مل رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ خط کوئی نہیں کھول سکتا، کیونکہ اسے کھولنے کے لیے طے کردہ سنہ 2085 ہے۔

آسٹریلیا کی مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی سے تقریباً 63 سالوں تک اس خط کو نہیں چھوا جائے گا۔ اس خفیہ خط کے بارے میں رانی کے ذاتی ملازمین کو بھی کچھ پتہ نہیں ہے۔ یہ ایک ممنوعہ علاقہ میں شیشے کے کنٹینر میں چھپا ہوا ہے۔ خط کے اوپر رانی نے سڈنی کے لارڈ میئر کو ہدایت دی ہے کہ سال 2085ء میں آپ کے ذریعہ منتخب کیے جانے والے مناسب دن پر برائے کرم آپ اس لفافہ کو کھولیں گے اور سڈنی کے شہریوں کو اپنا پیغام انھیں بتائیں گے۔


واضح رہے کہ آسٹریلیا کے ساتھ مہارانی الزبتھ دوئم کو کافی لگاؤ تھا۔ ملکہ برطانیہ کے طور پر مہارانی الزبتھ دوئم نے 16 مرتبہ آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے جمعہ کو اپنے بیان میں کہا کہ ’’آسٹریلیا کے اپنے مشہور پہلے سفر سے یہ واضح تھا کہ مہارانی نے آسٹریلیا کے لیے اپنے دل میں ایک خاص جگہ رکھی تھی۔‘‘ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’ہمارے ملک کے شہریوں کو خوش کرنے کے لیے وہ 16 مرتبہ آسٹریلیا آئی تھیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔