گیان واپی کیس: وارانسی کی ضلع عدالت نے مسلم فریق کو دیا جھٹکا، عرضی قابل سماعت قرار
ضلع جج اجئے کرشن وشویش نے جب فیصلہ سنایا تب ہندو فریق کے وکیل ہری شنکر جین اور وشنو جین اس دوران موجود تھے، اس کے علاوہ 5 عرضی گزار خواتین میں سے 3 بھی پہنچی ہوئی تھیں۔
وارانسی کی ضلع عدالت نے گیان واپی مسجد اور شرنگار گوری معاملے پر آج ایک انتہائی اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اس تعلق سے عرضی قابل سماعت ہے۔ ساتھ ہی ضلع عدالت نے اس پر سماعت کے لیے آئندہ 22 ستمبر کی تاریخ مقرر بھی کر دی ہے۔ مسلم فریق کے لیے وارانسی کی ضلع عدالت کا یہ فیصلہ زبردست جھٹکا ہے، کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ 1991 کے ’پلیسز آف وَرشپ ایکٹ‘ کے مطابق یہ عرضی قابل سماعت ہے ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں : صدیق کپن: پھونکوں سے یہ چراغ بجھائے نہ جائیں گے... اعظم شہاب
موصولہ اطلاعات کے مطابق عدالت کا کہنا ہے کہ وارانسی-گیان واپی احاطہ کو لے کر داخل مقدمہ نمبر 2021/693 (2022/18) راکھی سنگھ بنام اتر پردیش اسٹیٹ، مذکورہ مقدمہ عدالت میں سماعت کے قابل ہے۔ اس کے ساتھ ہی جج نے انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے ذریعہ داخل کردہ 11/7 کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔
ضلع جج اجئے کرشن وشویش نے جب فیصلہ سنایا تب ہندو فریق کے وکیل ہری شنکر جین اور وشنو جین اس دوران موجود تھے۔ اس کے علاوہ 5 عرضی گزار خواتین میں سے 3 (لکشمی دیوی، ریکھا آریہ اور منجو ویاس) بھی پہنچی ہوئی تھیں۔ راکھی سنگھ اور سیتا ساہو عدالت نہیں پہنچیں۔ کورٹ روم میں فریقین اور ان کے وکلاء سمیت تقریباً 40 لوگوں کو ہی داخلہ ملا تھا۔ کورٹ روم سے تقریباً 50 قدم دور پر ہی باقی لوگوں کو روک دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 18 اگست 2021 کو ’وشو ویدک سناتن سنگھ‘ کے سربراہ جتیندر سنگھ وشئے کی قیادت میں راکھی سنگھ سمیت پانچ خواتین نے سول جج سینئر ڈویژنل روی کمار دیواکر کی عدالت میں ایک مقدمہ داخل کیا تھا۔ مقدمہ میں پانچ خواتین نے مطالبہ کیا تھا کہ گیان واپی احاطہ واقع ماں شرنگار گوری کے مندر میں مستقل دَرشن اور پوجا کی اجازت ملے۔ اس عرضی پر گزشتہ 23 اگست کی سماعت میں دونوں فریقین کی بحث پوری ہو گئی تھی۔ دونوں فریقین کی بحث سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔