انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ، یوپی-بہار سمیت 6 ریاستوں کے داخلہ سکریٹری ہٹائے گئے

الیکشن کمیشن کی طرف سے جن 6 ریاستوں میں داخلہ سکریٹری کو ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے، وہاں آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخاب کرانے کی کوششوں کے تحت یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

الیکشن کمیشن نے گجرات، یوپی، بہار، جھارکھنڈ، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ دفتر میں ذمہ داری سنبھال رہے داخلہ سکریٹریوں کو ہٹانے کا حکم صادری کر دیا ہے۔ لوک سبھا انتخاب کی تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد نافذ انتخابی ضابطہ اخلاق کے درمیان الیکشن کمیشن کی یہ بڑی کارروائی ہے۔ انتخابی کمیشن نے برہن ممبئی سٹی کمشنر اقبال سنگھ چہل اور ایڈیشنل کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو بھی ہٹا دیا ہے۔ انتخابی کمیشن نے سکریٹری جی اے ڈی میزورم اور ہماچل پردیش کو بھی ہٹانے کا حکم صادر کیا ہے، جو متعلقہ وزیر اعلیٰ دفتر میں ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جن 6 ریاستوں میں داخلہ سکریٹری کو ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے، وہاں آزادانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخاب کرانے کی کوششوں کے تحت یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق میزورم اور ہماچل پردیش میں جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کے سکریٹری کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ انتخابی کمیشن نے مغربی بنگال کے پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کو ہٹانے کے لیے ضروری کارروائی بھی کی ہے۔ کمیشن کی طرف سے سبھی ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انتخاب سے متعلق کاموں سے جڑے ان افسران کا ٹرانسفر کریں جو تین سال مکمل کر چکے ہیں یا پھر ابھی ان کی تعیناتی اپنے آبائی اضلاع میں ہے۔


اس درمیان مہاراشٹر نے ریاست میں کچھ میونسپل کمشنر اور ایڈیشنل/ڈپٹی کمشنر میونسپل کمشنر کو لے کر الیکشن کمیشن کی ہدایت پر عمل نہیں کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس سلسلے میں مہاراشٹر کے چیف سکریٹری کو اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ کمیشن نے بی ایم سی اور ایڈیشنل/ڈپٹی کمشنروں کو آج شام 6 بجے تک رپورٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی انھیں ٹرانسفر کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ انتخابی کمیشن نے کہا کہ لوک سبھا انتخاب غیر جانبدارانہ کرانے کے لیے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔