محکمہ جنگلات کی زمین پر کھیتی باڑی کرنے پر 14 کسانوں کے خلاف مقدمہ درج
کسانوں پر الزام ہے کہ انہوں نے 80 اور نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر 25 ایکڑ جنگلاتی اراضی کو نقصان پہنچایا ہے
ہوشیار پور: پنجاب کے ہوشیار پور ضلع کے مکیریاں کے جنگلاتی علاقے میں کھیتی کرنے کے الزام میں 14 کسانوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جب کہ کسان مزدور سنگھرش سمیتی نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ زمین کسانوں کی تھی اور محکمہ جنگلات نے 2018 میں اس زمین کو قبضے میں لے لیا تھا۔
مکیریاں کے فاریسٹ آفیسر لکھویندر پال نے بتایا کہ نرمل سنگھ عرف نیما، سہج پریت سنگھ، مندیپ سنگھ اور گرومکھ سنگھ سمیت 14 افراد پر مہتاب پور گاؤں کے جنگلاتی علاقے میں کھیتی باڑی کرکے درختوں، پودوں اور پرندوں بالخصوص موروں کے قدرتی مسکن کو نقصان پہنچانے کے الزام میں تعزیرات ہند اور وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ مذکورہ چار ’ملزمان‘ نے 80 اور نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر 25 ایکڑ جنگلاتی اراضی کو نقصان پہنچایا ہے۔
دوسری طرف کسان مزدور سنگھرش سمیتی (پی ڈی گروپ) کے ریاستی نائب صدر سویندر سنگھ چوٹالہ نے بتایا کہ یہاں 150 ایکڑ متنازعہ زمین ہے جو 32 کسان خاندانوں کے قبضے میں ہے اور وہ ملک کے آزاد ہونے کے بعد سے اس زمین پر زراعت کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنی محنت سے اس زمین کو زرخیز بنایا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ چھوٹے کسان ہیں اور ہر کاشتکار دو سے پانچ ایکڑ اراضی کاشت کر کے اپنی گزر بسر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں محکمہ جنگلات نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اس زمین کو اپنے قبضے میں لے کر اس پر درخت لگانا شروع کر دیئے۔ چوٹالہ نے بتایا کہ زمین سے متعلق ایک میمورنڈم مکیریاں کے ایس ڈی ایم کو دیا گیا ہے اور انتباہ دیا ہے کہ اگر محکمہ جنگلات نے کسانوں کو زمین واپس نہیں کی تو کمیٹی تحریک کو تیز کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔