سیمانچل ایکسپریس سے بغیر شناختی کارڈ سفر کر رہے تھے 93 بچے، انھیں ساتھ لے جا رہے 9 افراد گرفتار

بتایا جا رہا ہے کہ سبھی بچے ایجنٹس کے 6 گروپس کے ساتھ ٹرین سے جا رہے تھے، ان بچوں کے ساتھ 9 لوگوں کو ٹرین سے اتارا گیا ہے، معاملہ بچوں کی اسمگلنگ کا معلوم پڑ رہا ہے، تفتیش شروع ہو چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹرین، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ٹرین، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں آر پی ایف (ریلوے پروٹیکشن فورس) نے ایک خصوصی مہم کے تحت سیمانچل ایکسپریس سے 93 ایسے بچوں کو برآمد کیا ہے جن کے پاس کوئی شناختی کارڈ نہیں تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بچے بغیر شناختی کارڈ کے راجستھان اور اتراکھنڈ لے جائے جا رہے تھے۔ ان بچوں کو اپنے ساتھ لے جانے والے 9 افراد کو بھی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور معاملے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آر پی ایف نے خصوصی مہم ’آہٹ‘ کے تحت ان بچوں کے بارے میں پتہ لگایا۔ معاملہ جمعرات (9 مئی) کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آر پی ایف اور جی آر ایف کی ٹیم کو انسانی اسمگلنگ کی خفیہ جانکاری ملی تھی۔ اس کے بعد موقع پر پہنچی فورس نے پریاگ راج جنکشن ریلوے اسٹیشن پر سیمانچل ایکسپریس (ٹرین نمبر 12487) کے کوچ نمبر ایس-6، ایس-7 اور ایس-8 سے 93 بچوں کو اتارا۔ ان بچوں کی عمر 10 سال سے 13 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ ابتدائی جانچ سے اندیشہ ہو رہا ہے کہ یہ بچوں کی اسمگلنگ کا معاملہ ہے۔


موصولہ خبروں سے پتہ چلا ہے کہ ایجنٹس کے چھ گروپ کے ساتھ یہ بچے ٹرین سے جا رہے تھے۔ پولیس کی جانچ اور پوچھ تاچھ میں پتہ چلا ہے کہ ان بچوں کو راجستھان اور اتراکھنڈ لے جایا جا رہا تھا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ بچوں کو لے جا رہے لوگوں کے پاس سے بچوں کو لے جانے کا کوئی سرٹیفکیٹ یا دیگر ثبوت بھی نہیں ملا ہے، نہ ہی بچوں کے ساتھ ان کے والدین یا گھر کے کسی رکن کا شناختی کارڈ ملا ہے۔

پولیس ٹیم نے ٹرین سے اتارے گئے بچوں کو چائلڈ ویلفیئر کمیٹی، پریاگ راج کے سامنے پیش کیا۔ فی الحال ان بچوں کی دیکھ ریکھ کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی ان کی کاؤنسلنگ بھی ہو رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان بچوں کو بہار کے ارریہ اسٹیشن سے سیمانچل ایکسپریس میں چڑھایا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔