گریٹ نکوبار جزیرہ میں ’میگا انفراسٹرکچر پروجیکٹ‘ سے 70 سابق سرکاری افسران فکر مند، ماحولیاتی تباہی کا اندیشہ
این سی ایس ٹی کے سربراہ اور دیگر اراکین کو لکھے گئے کھلے خط میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبونل) نے اٹھائے گئے کچھ ماحولیاتی ایشوز پر غور کرنے کا حکم دیا ہے۔
گریٹ نکوبار جزیرہ میں مجوزہ بنیادی ڈھانچہ (میگا انفراسٹرکچر پروجیکٹ) اور اس کے ماحولیات پر ممکنہ منفی اثرات کو لے کر سابق سرکاری افسران (سول سروینٹ) کے ایک گروپ نے شدید فکر کا اظہار کیا ہے۔ منگل کے روز انھوں نے اپنے ایک کھلے خط میں لکھا کہ گریٹ نکوبار جزیرہ میں میگا انفراسٹرکچر پروجیکٹ سے ماحولیاتی و موسمیاتی تباہی کا اندیشہ ہے۔ اس سلسلے میں انھوں نے قومی درج فہرست قبائل کمیشن (این سی ایس ٹی) سے مداخلت کی اپیل بھی کی ہے۔
کھلے خط میں 70 سابق سول سروینٹس نے کہا کہ انھوں نے 27 جنوری کو گریٹ نکوبار جزیرہ پر مجوزہ بندرگاہ اور کنٹینر ٹرمینل کو لے کر صدر جمہوریہ کو ایک کھلا خط لکھا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ یہ پروجیکٹ جزیرہ کی منفرد آب و ہوا اور کمزور قبائلی گروپوس کی رہائش کو تقریباً تباہ کر دے گا۔ لیکن نہ تو ہمارے خط، نہ ہی دیگر اشخاص-گروپوں کے ذریعہ شعبہ ماحولیات و جنگلات کی منظوری میں خامیوں کے بارے میں لکھے گئے کئی خطوط کا اثر پڑا ہے۔
این سی ایس ٹی کے سربراہ اور دیگر اراکین کو لکھے گئے کھلے خط میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبونل) نے اٹھائے گئے کچھ ماحولیاتی ایشوز پر غور کرنے کا حکم دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پروجیکٹ شومپین (ایک کمزور قبائلی گروپ جو اپنی جنگلی زمین سے لگاتار محروم ہو رہا ہے) کے لیے بے حد مضر ہوگا۔ یہ قبائلی طبقہ پہلے سے ہی 2004 کی سنامی سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
اس خط پر دستخط کرنے والوں میں سابق سکریٹری برائے صحت کے. سجاتا راؤ اور سابق سکریٹری برائے کوئلہ چندرشیکھر بالاکرشنن بھی شامل ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کمیشن نے 20 اپریل کو انڈمان نکوبار انتظامیہ کو نوٹس بھیج کر 15 دن کے اندر معاملے کے حقائق پر وضاحت پیش کرنے کے لیے کہا تھا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ خط مرکزی وزیر مالیات کے سابق سکریٹری اور قبائلی امور کے ماہر ای اے ایس سرما کے ذریعہ کی گئی شکایت پر بھیجا گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ’’ہم ڈاکٹر سرما اور کئی دیگر لوگوں کی آواز کو جوڑنا چاہتے ہیں، جنھوں نے دی گئی منظوری میں کئی خامیوں اور ہجرت سے قبائلی گروپوں کو ہونے والے نقصان کے بارے میں اپنی فکر ظاہر کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ آپ اس معاملے کو پوری طرح سے دیکھیں گے اور یہ یقینی کریں گے کہ گریٹ نکوبار کی مجموعی ترقی کے لیے بنائے گئے پروجیکٹ سے ان انتہائی کمزور قبائلی طبقات کی تباہی نہ ہو اور معدوم نہ ہو جائیں کیونکہ ان کا بنیادی اور واحد گھر یہ جزیرہ ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔