مودی سرنیم تنازعہ: راہل گاندھی کی سزا پر روک سے متعلق عرضی پر گجرات ہائی کورٹ میں سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ

مودی سرنیم معاملے میں راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے دو سال قید کی سزا سنائی تھی، اس فیصلے کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہو گئی ہے اور انھیں سرکاری بنگلہ بھی خالی کرنا پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

راہل گاندھی، تصویر@INCIndia

user

قومی آواز بیورو

گجرات ہائی کورٹ نے منگل کے روز مودی سرنیم (کنیت) والے راہل گاندھی کے بیان پر ذیلی عدالت کے ذریعہ سنائی گئی سزا کے خلاف عرضی پر سماعت کی۔ بعد ازاں اس معاملے پر ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ جسٹس ہیمنت پرچھک تعطیل کے بعد اس تعلق سے فیصلہ سنائیں گے۔ حالانکہ مودی سرنیم (کنیت) معاملے میں راہل گاندھی کو عبوری راحت دینے سے ہائی کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر ’مودی سرنیم‘ سے جڑے تبصرہ کے بعد ایک مجرمانہ ہتک عزتی معاملے میں سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاملے میں راہل گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے بعد راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہو گئی اور انھیں سرکاری بنگلہ بھی خالی کرنا پڑا۔


قابل ذکر ہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے اس سے قبل 29 اپریل کو سورت سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دینے والی راہل گاندھی کی عرضی پر سماعت کی تھی۔ اس دوران عدالت نے راہل گاندھی کی طرف سے پیش سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی سے 2 مئی تک جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد اگلی سماعت منگل یعنی آج کے لیے طے کر دی گئی تھی۔ راہل گاندھی کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے عدالت میں اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس مبینہ جرم کے لیے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ نہ تو سنگین ہے اور نہ ہی اس میں اخلاقی غیر ذمہ داری شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔