چار سال میں 44 فیصد ارکان اسمبلی نے بی جے پی کا دامن تھاما

اے ڈی آ ر کی رپورٹ کے مطابق چار سال کے دوران راجیہ سبھا کا چناؤ لڑنے کے لئے 16 اراکان میں سے دس دوسری پارٹی سے بی جے پی میں شامل ہوئے۔

اے ڈی آر لوگو، بشکریہ adrindia.org
اے ڈی آر لوگو، بشکریہ adrindia.org
user

قومی آواز بیورو

انتخابات میں اصلاحات کے لئے جستجو کرنے والی تنظیم ’ایسوسی ایشن فار ڈیمو کریٹک ریفارمس‘ یعنی اے ڈی آر نے اپنی تازہ رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق چار سال کے دوران یعنی سال 2016 سے سال 2020 کے دوران جن ارکان اسمبلی نے اپنی سیاسی وفاداریاں تبدیل کی ہیں، ان میں سے 44 فیصد نے بی جے پی کا دامن تھام لیا۔

واضح رہے رپورٹ کے مطابق اس دوران کانگریس کے 170 ارکان اسمبلی کانگریس چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہو ئے ہیں، جبکہ اس کے برخلاف بی جے پی کے صرف 18 ارکان اسمبلی نے سیاسی وفاداری تبدیل کی ہیں۔ واضح رہے اس رپورٹ کے مطابق چار سال کے دوران سیاسی وفاداری بدل کر انتخابی میدان میں اترنے والے 405 ارکان اسمبلی میں سے 182 بی جے پی میں شامل ہوئے، 28 ارکان اسمبلی کانگریس میں شامل ہوئے اور 25 ارکان اسمبلی تلنگانہ راشٹر سمیتی یعنی ٹی آر ایس میں شامل ہوئے۔


رپورٹ کے مطابق سال 2019 کے عام انتخابات کے دوران پانچ لوک سبھا کے ارکان نے بی جے پی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ 2016 سے 2020 کے دوران کانگریس کے سات راجیہ سبھا ارکان نے کانگریس چھوڑ کر دوسری سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران کانگریس کے 170 ارکان اسمبلی دوسری پارٹی میں شامل ہوئے، جبکہ بی جے پی کے 18 ارکان اسمبلی نے پارٹی چھوڑی۔

اے ڈی آر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مدھیہ پردیش، منی پور، گووا، اروناچل پردیش اور کرناٹک میں سرکاروں کی تبدیلی ارکان اسمبلی کی وفاداری تبدیل کرنے کی وجہ سے ہوئی۔ اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق چار سال کے دوران راجیہ سبھا کا چناؤ لڑنے کے لئے 16 اراکان میں سے دس بی جے پی میں شامل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔