’ہندوستان میں اپوزیشن لیڈران کے خلاف 3000 چھاپہ ماریاں ہوئیں‘، راجیہ سبھا میں عآپ لیڈر سنجے سنگھ کا الزام
عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے الزامات پر برسراقتدار طبقہ نے سخت اعتراض کیا، راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ الزام تصدیق شدہ ہونا چاہیے، غیر مصدقہ الزامات ناقابل قبول ہیں۔
عام آدمی پارٹی (عآپ) کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے پیر کے روز ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈروں سے منسلک ٹھکانوں پر ای ڈی کی چھاپہ ماری کا ایشو زور و شور سے اٹھایا۔ عآپ رکن پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا کہ اس طرح کے 3000 چھاپے مارے گئے ہیں اور سرکاری ایجنسیاں قصداً اپوزیشن کو پریشان کر رہی ہیں۔ اس معاملے پر سنجے سنگھ کو اپوزیشن کے کئی لیڈران کی حمایت بھی حاصل ہوئی۔
سنجے سنگھ کے الزامات پر برسراقتدار طبقہ نے سخت اعتراض ظاہر کیا۔ راجیہ سبھا چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے کہا کہ کوئی بھی الزام تصدیق شدہ ہونا چاہیے۔ غیر مصدقہ کسی بھی الزام کے برے نتائج ہوں گے۔ تصدیق کے لیے اس ایشو پر وہ منگل کے روز فلور لیڈران سے ملاقات کریں گے۔
اس معاملے میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مختلف جوابات اور نیوز رپورٹس میں حقائق کا تذکرہ کیا گیا ہے اور اراکین کو وزیر اعظم کی طرح ثبوت دینے کے لیے مجبور نہیں کیا جانا چاہیے، جب وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دو کروڑ ملازمتیں دی گئی ہیں... جو ثبوت کے طور پر لیا جاتا ہے۔
دوسری طرف برسراقتدار طبقہ کی طرف سے ایوان کے لیڈر پیوش گویل نے کہا کہ اپوزیشن کو الزام لگانے کی عادت ہے۔ عآپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ اپوزیشن کے لیڈران کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے، مرکزی ایجنسیاں قصداً برسراقتدار طبقہ کے اشارے پر اپوزیشن کے خلاف یکطرفہ کارروائی کر رہی ہیں جو کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔