کولکاتا میں موتیا بِند کا آپریشن کرانے والے 16 مریض ہوئے نابینا! تحقیقات کا حکم صادر

سرکاری اسپتال کے او ٹی میں ہوئی لاپروائی کے بعد محکمہ صحت میں کھلبلی مچ گئی ہے، سرکاری اسپتال میں موتیا بِند کے آپریشن کے دوران تقریباً 16 لوگوں کی آنکھیں خراب ہو چکی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>موتیا بند آپریشن کی علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

موتیا بند آپریشن کی علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا میں ایک حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں کے مٹیا برج سپر اسپیشلٹی اسپتال میں موتیا بِند کا آپریشن کرانے والے تقریباً 16 افراد کی آنکھیں خراب ہو گئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کچھ کو تو دیکھنے میں بھی پریشانی ہو رہی ہے، یعنی نابینا جیسی حالت پیدا ہو گئی ہے۔

ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ مریضوں کی آنکھوں میں فنگل انفیکشن ہوا ہے، حالانکہ یہ انفیکشن کیسے ہوا، اس تعلق سے جانچ فی الحال جاری ہے۔ سرکاری اسپتال کے او ٹی میں ہوئی اتنی بڑی لاپروائی کے بعد محکمہ صحت میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ اس معاملے میں ماہرین چشم کا ماننا ہے کہ انفیکشن پھیلنے کے پیچھے کئی اسباب ہو سکتے ہیں۔


مٹیا برج سپر اسپیشلٹی ہاسپیٹل میں او ٹی جدید تکنیک سے مزین ہے، ایسے میں کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ او ٹی روم میں انفیکشن کا امکان کم ہے۔ لیکن پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا موتیا بِند آپریشن کے بعد گھر لوٹنے پر مریض متاثر ہوئے؟ لیکن ماہرین کے مطابق اگر انفیکشن اسپتال کے باہر ہوتا تو مریضوں کو تین ہفتہ بعد پریشانی ہوتی۔ چونکہ آپریشن کے چار دن بعد ہی مریضوں کو دقت ہو رہی ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ انفیکشن اسپتال میں ہی ہوا۔

ماہرین کے مطابق انفیکشن سرجیکل سولیوشن یا کسی ایکوئپمنٹ کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ ایسے میں ہیلتھ سکریٹری نارائن سوروپ نگم نے جمعہ کی دوپہر موتیا بِند آپریشن معاملے پر ایمرجنسی ورچوئل میٹنگ کی۔ اس میں ریاست کے 104 ’آئی ہاسپیٹل‘ کے افسران کو شامل کیا گیا۔ میٹنگ میں قومی انسداد نابینا پروجیکٹ کے افسران بھی موجود رہے۔ میٹنگ میں امراض چشم ڈپارٹمنٹ کے سربراہان کے ساتھ ساتھ مائیکروبایولوجی محکمہ کے سربراہان کو بھی رہنے کو کہا گیا۔ انفیکشن کنٹرول کے لیے ذمہ دار نرسوں کو بھی ویڈیو کانفرنس میں شامل کیا گیا۔ اب اس پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔