’2023 میں 16 لاکھ بچے ٹیکہ سے رہے محروم‘، یونیسیف کی رپورٹ پر کانگریس نے مودی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

سپریا شرینیت نے کہا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس حکومت نے مفت ٹیکہ کاری پر زور دیا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یو پی اے حکومت میں این آر ایچ ایم کے ذریعہ گاؤں گاؤں میں ٹیکہ کاری مہم کو کامیابی ملی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، یو این آئی</p></div>

علامتی تصویر، یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

یونیسیف کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں پتہ چلا ہے کہ 2023 میں ہندوستان کے 16 لاکھ بچے ضروری ٹیکوں سے محروم رہے ہیں۔ اس معاملے میں اب کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا ہے کہ 2023 میں 16 لاکھ بچوں کو کسی طرح کا ٹیکہ نہیں لگایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ بچوں کو جو ٹیکے نہیں دیے گئے ہیں ان میں ڈپتھیریا، پولیو، ٹیٹنس، ہپٹائٹس اور چیچک جیسی بیماریوں کے ٹیکے شامل ہیں۔

سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں سالانہ 2.5 کروڑ بچے پیدا ہوتے ہیں اور عموماً ایک بچے کو پیدائش سے 1 سال کی عمر ہونے تک 9 سے 10 ٹیکے لگتے ہیں۔ اگر صرف 1 سال میں 16 لاکھ بچے ٹیکوں سے محروم رہ جاتے ہیں تو آپ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ مودی حکومت کی یہ ناکامی کچھ ہی سالوں میں کتنی بڑی وبا کی شکل اختیار کر لے گی۔


کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے کہا کہ آزادی کے بعد سے کانگریس حکومت نے مفت ٹیکہ کاری پر زور دیا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یو پی اے حکومت میں این آر ایچ ایم (نیشنل رورل ہیلتھ مشن) کے ذریعہ گاؤں گاؤں میں پرائمری طبی مراکز پر ٹیکہ کاری ایک بے حد کامیاب پروگرام رہا۔ اسی پروگرام کے ذریعہ ہم پولیو سے پاک ملک بن پائے۔ لیکن یونیسیف کے تازہ اعداد و شمار دیکھ کر ڈر لگتا ہے کہ ہمارے ملک میں پولیو اور چیچک جیسے امراض پھر سے واپس نہ آ جائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں ہمیشہ سے لازمی ٹیکے مفت رہے ہیں، لیکن اس کا کبھی ڈھنڈورا نہیں پیٹا گیا اور نہ ہی اس پر سیاست کی گئی۔ لیکن کووڈ کے دوران جس طرح سے ٹیکوں کے نام پر ووٹ مانگنے کی سیاست ہوئی اور عوام پر احسان ظاہر کیا گیا وہ ثابت کرتا ہے کہ انھیں فکر آپ کی سحت کی نہیں بلکہ اپنے ووٹ کی ہے۔

سپریا شرینیت نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’وشو گرو‘ ہونے کا دعویٰ کرنے والا یہ ملک زیرو ڈوز چلڈرن کے معاملے میں دوسرے نمبر کا ملک بن گیا ہے، پہلے نمبر پر نائیجیریا ہے۔ مودی حکومت کی اس لاپروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا جیسی وبا سے اس حکومت نے کچھ نہیں سیکھا۔ طبی خدمات کی حالت دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے، غریب عوام کے لیے سستا علاج تو دور کی بات ہے، زندگی بخش ٹیکے بھی مشکل ہو گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔