’گزشتہ 5 برسوں میں 13.5 کروڑ ہندوستانی خط افلاس سے باہر نکلے‘، نیتی آیوگ کی رپورٹ میں انکشاف

نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غریبوں کی تعداد 24.85 فیصد سے کم ہو کر 16-2015 اور 21-2019 کے درمیان 14.96 فیصد رہ گئی ہے۔

نیتی آیوگ، تصویر آئی اے این ایس
نیتی آیوگ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں بڑھتی مہنگائی سے عوام پریشان ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار مرکز کی مودی حکومت کو مہنگائی کے محاذ پر گھیر رہی ہیں اور بڑھتی مہنگائی کے لیے اس کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرا رہی ہیں۔ غریبوں کے لیے ہندوستان میں زندگی روز بہ روز محال ہوتی نظر آ رہی ہے۔ اس درمیان نیتی آیوگ نے ایک ایسی رپورٹ پیش کی ہے جو حیرت انگیز ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں میں 13.5 کروڑ ہندوستانی خط افلاس، یعنی غربت سے باہر نکلے ہیں۔

دراصل نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین سمن بیری نے 17 جولائی کو ’قومی کثیر جہتی غربت انڈیکس: ایک پیش رفت کا جائزہ 2023‘ جاری کیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 13.5 کروڑ ہندوستانی غربت سے باہر نکلے ہیں اور غریبوں کی تعداد 24.85 فیصد سے کم ہو کر 16-2015 اور 21-2019 کے درمیان 14.96 فیصد رہ گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں غریبی سب سے تیز رفتار سے 32.59 فیصد سے کم ہو کر 19.28 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔


نیتی آیوگ کے ذریعہ پیش کردہ یہ رپورٹ 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ 707 انتظامی اضلاع کے لیے غربت کا تخمینہ فراہم کرتی ہے۔ یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ غریبوں کے تناسب میں اتر پردیش، بہار، مدھیہ پردیش، اڈیشہ اور راجستھان میں سب سے زیادہ کمی آئی ہے۔ یہ رپورٹ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے NFHS-IV اور V (2015-16 اور 21-2019) پر مبنی ہے۔ رپورٹ کو تیار کرنے میں غذائیت، بچوں اور نوعمروں کی اموات، زچگی کی صحت، اسکولی تعلیم کے سال، اسکول میں حاضری، کھانا پکانے کی گیس، صفائی، پینے کا پانی، بجلی، رہائش، اثاثے اور بینک اکاؤنٹ وغیرہ عوامل شامل کیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔