’مادری زبان میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے سے بچوں کو زیادہ فائدہ ہوگا‘
جنوبی بہار سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہریش چندر سنگھ راٹھور کے مطابق ’’کسی بھی بچے کے نشوونما میں ابتدائی تعلیم کو مادری زبان میں کرنے کے بہت سارے مثبت پہلو ہیں۔
نئی دہلی: قومی تعلیمی پالیسی میں حالیہ تبدیلیوں میں ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دیئے جانے کے آپشن کو ملک و بیرون ملک کے ماہرین تعلیم نے ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کو مادری زبان میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے سے ان کو زیادہ فائدہ ہوگا۔
جنوبی بہار سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ہریش چندر سنگھ راٹھور کے مطابق ’’کسی بھی بچے کے نشوونما میں ابتدائی تعلیم کو مادری زبان میں کرنے کے بہت سارے مثبت پہلو ہیں۔ مادری زبان میں ابتدائی تعلیم ایک مضبوط تصوراتی فہم اور بنیاد رکھے گی جس سے بچے آگے بڑھیں گے۔‘‘
ہریش چندر سنگھ راٹھور نے کہا کہ ہم اپنی مادری زبان میں کسی بھی دوسری زبان کے مقابلہ میں بہتر سوچنا، سمجھنا اور تجربہ کرنا پسند کرتے ہیں۔ مادری زبان میں بات چیت کرنا کسی بھی بچے کی سیکھنے کی جبلت کو تقویت بخشتی ہے اور ایک بہتر مفکر اور تخلیقی فرد کو ترقی کی جانب لے جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف دہلی کے سلاوونک اور فینو یوگرین اسٹڈیز کی ایسوسی ایٹ پروفیسر رنجن سکسینہ نے ہریش چندر سنگھ راٹھور کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تعلیم مادری زبان میں ہونا بہترطریقے سے سیکھنے میں فائدہ مند ہے۔
انہوں نے زبان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مادری زبان نہ صرف برادری کے مابین رابطے کا ایک ذریعہ ہے بلکہ یہ ثقافتی روایت کو بھی آگے بڑھاتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقامی زبان میں سیکھنے سے کسی بھی مضمون کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ رنجن سکسینہ نے کہا کہ ’’مضبوط بنیادی تعلیم والے طالب علم مستقبل میں بہتر فیصلہ لینے والے بن جاتے ہیں۔ تاہم، کسی بھی شخص یا طالب علم کو اپنی زندگی میں بہت سی زبانیں سیکھنی چاہیے‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Aug 2020, 12:40 PM