آئی پی ایل: پنجاب کنگز نے چنئی سپر کنگز کو ایک سنسنی خیز مقابلے میں دی شکست
پنجاب کے کسی بھی بلے باز نے نصف سنچری نہیں بنائی تاہم تمام بلے بازوں کی مشترکہ کارکردگی سے مہمان ٹیم نے میچ کی آخری گیند پر ہدف حاصل کر لیا۔
چنئی: پنجاب کنگز نے اپنی جارحانہ کارکردگی کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے اتوار کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ایک سنسنی خیز مقابلے میں چنئی سپر کنگز کو چار وکٹوں سے شکست دے دی۔ چنئی نے ڈیون کانوے (ناٹ آؤٹ 92) کی شاندار نصف سنچری کی مدد سے پنجاب کے سامنے 201 رنز کا بڑا ہدف دیا۔ پنجاب کے کسی بھی بلے باز نے نصف سنچری نہیں بنائی تاہم تمام بلے بازوں کی مشترکہ کارکردگی سے مہمان ٹیم نے میچ کی آخری گیند پر ہدف حاصل کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں : بیٹیوں کے ’پجاری‘ رہزن کے کردار میں!
کانوے اپنی پہلی آئی پی ایل سنچری سے محروم رہے، حالانکہ انہوں نے 52 گیندوں پر 16 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ 92 رنز بناکر اپنی ٹیم کو ڈبل سنچری تک لے گئے۔ ہدف کے تعاقب میں پنجاب کو پانچ اوور میں 72 رنز درکار تھے۔ پنجاب نے لیام لیونگسٹن (24 گیندوں، 40 رنز) اور سیم کرن (20 گیندوں، 29 رن) اور جیتیش شرما (10 گیندوں، 21 رن) کی مدد سے اگلے چار اووروں میں 63 رنز بنائے لیکن ان میں سے کوئی بھی بلے باز ٹیم کو فتح تک پہنچانے کے لئے آخری اوور تک انتظار نہیں رک سکا۔ بالآخر پنجاب کو آخری اوور میں نو رن کی ضرورت تھی تن سکندر رضا (7 گیندوں، 13 رنز) نے جیت کا رن بنا کر ٹیم کی جیت پر مہر ثبت کی۔
پنجاب کے لئے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے شیکھر دھون اور پربھ سمرن سنگھ کو پاور پلے میں رنز بنانے میں کوئی دقت نہیں ہوئی۔ دونوں نے پہلے وکٹ کے لیے 50 رنز کی شراکت داری کی۔ دھون 15 گیندوں پر چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 28 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے، پاور پلے میں پنجاب نے 62 رنز بنائے۔ پاور پلے کے بعد چنئی کو اسپنرز سے رنز روکنے کی امید تھی لیکن رویندر جڈیجہ کے علاوہ کوئی دوسرا اسپنر رن ریٹ کو کنٹرول نہیں کر سکا۔ جڈیجہ نے پربھ سمرن (24 گیندوں، دو چھکے، چار چوکے، 42 رن) اور اتھروا تائیڈے (17 گیندوں، 13 رن) کو بھی آؤٹ کیا جس سے چنئی کو کچھ راحت ملی۔
جب پنجاب کو آخری پانچ اووروں میں 72 رنز درکار تھے تو میچ میں کئی نشیب فراش دیکھنے کو ملے۔ لیام لیونگسٹن نے 16ویں اوور میں تشار دیش پانڈے کو تین چھکے لگائے لیکن وہ پانچویں گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ سیم کرن نے 17ویں اوور کی پانچویں گیند پر چھکا لگایا لیکن وہ 18ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر بولڈ ہو گئے۔ جیتیش شرما نے 19ویں اوور کی پہلی گیند پر چوکا لگایا لیکن وہ بھی چھکا لگانے کی کوشش میں لانگ آن پر کیچ ہو گئے۔ پنجاب نے 16 ویں اور 19 ویں اوور کے درمیان 63 رنز جوڑے لیکن ساتھ ہی تین اہم وکٹ بھی گنوائے۔ مہمان ٹیم کو آخری چھ گیندوں پر نو رنز درکار تھے اور کریز پر نئے اترے سکندر رضا بیٹنگ کر رہے تھے۔ پنجاب پہلی تین گیندوں میں صرف تین رن ہی بنا سکا، حالانکہ سکندر نے اگلی دو گیندوں میں چار رنز بنائے۔ پنجاب کو آخری گیند پر تین رنز درکار تھے۔ رضا نے پنجاب کو بیک ورڈ اسکوائر لیگ کی طرف گیند کھیل کر تین رنز بناتے ہوئے پنجاب کو جیت دلادی۔
اس سے قبل ٹاس جیت کر بلے بازی کرنے والی چنئی نے کونوے اور رتوراج گایکواڈ کی مدد سے اچھی شروعات کی۔ کونوے-گائیکواڈ نے پاور پلے میں 57 رن جوڑے، حالانکہ اس کے بعد گایکواڈ نے اننگز کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کی۔ کانوے اور گائیکواڈ نے پہلی وکٹ کے لیے 86 رن کی شراکت داری کی، گائیکواڈ چار چوکے اور ایک چھکا لگانے کے باوجود 31 گیندوں میں 37 رن بنانے میں کامیاب رہے۔ دوسرے سرے پر کونوے نے چوکا لگاکر 30 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد انہیں شیوم دوبے کا سہارا ملا اور دونوں نے دوسری وکٹ کے لیے 44 رن جوڑے۔ دوبے نے اس شراکت میں 17 گیندیں کھیلیں اور ایک چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے 28 رن بنائے۔ چودہویں اوور میں دوبے کا وکٹ گرنے کے بعد معین علی (6 گیندیں، 10 رن) بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے، حالانکہ کونوے کی جارحانہ بیٹنگ جاری رہی۔
انہوں نے 15ویں اوور میں لیام لیونگسٹن کی گیند پر دو چوکے لگا کر 15 رن بنائے جبکہ 16ویں اوور میں سیم کرن کے خلاف 12 رن بنائے۔ اننگز کے 17ویں اوور میں معین کی وکٹ گرنے کے باوجود چنئی 11 رن بنانے میں کامیاب رہی۔ چنئی کو بڑے اسکور کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ کر پنجاب نے اپنے گیندبازی کے منصوبوں کو بدل دیا۔ ارشدیپ سنگھ اور کاگیسو ربادا نے بالترتیب 18ویں اور 19ویں اوور میں سست گیندوں کا استعمال کرتے ہوئے صرف 16 رن دیئے۔ کرن نے اننگز کے آخری اوور میں سست گیند کا اچھا استعمال کیا لیکن مہندر سنگھ دھونی نے آخری دو گیندوں پر دو چھکے لگا کر چیپاک میں شائقین کے دل جیتتے ہوئے چنئی کا اسکور 200 تک پہنچا دیا۔ کرن نے چار اووروں میں 46 رن دے کر ایک وکٹ لے کر اپنے اسپیل کا خاتمہ کیا۔ اس کے علاوہ راہل چہار، سکندر رضا اور ارشدیپ سنگھ نے بھی ایک ایک کامیابی حاصل کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔