آئی پی ایل 2020: اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کے لئے اتریں گے وراٹ اور کارتک
کولکتہ اور بنگلور کی ٹیمیں اس وقت برابری پر ہیں، دونوں ٹیموں کو اپنی کمیوں کو بہتر بنانے اور موقع سے فائدہ اٹھانے کا ایک اچھا موقع ہے۔ کولکتہ کو اپنی بیٹنگ جبکہ بنگلور کو اپنی تال برقرار رکھنا ہوگی
شارجہ: آئی پی ایل 13 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی وراٹ کوہلی کی زیرقیادت رائل چیلنجرس بنگلور اور دنیش کارتک کی زیرقیادت کولکاتا نائٹ رائیڈرز پیر کو آئی پی ایل مقابلے میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گے۔ بنگلور نے پچھلے میچ میں چنئی سپر کنگز کو 37 رنز سے شکست دی تھی جبکہ کولکتہ نے سنسنی خیز مقابلے میں کنگز الیون پنجاب کو دو وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں اپنی چوتھی فتح اپنے نام کرلی تھی۔ کولکتہ اور بنگلور چھ میچوں میں چار جیت اور دو شکست کے ساتھ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔
دونوں ٹیموں نے حال ہی میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور پلے آف میں اپنے دعوی کو تقویت بخشی ہے۔ جب پیر کو کولکاتا اور بنگلور آمنے سامنے ہوں گے تو دونوں ٹیموں کی نگاہیں اپنی پوزیشن کو مستحکم کرنے اور ایک قدم آگے پلے آف تک بڑھانے پر مرکوز رہیں گی۔ بنگلور کے لئے راحت کی بات یہ ہے کہ اس کے کپتان وراٹ نے اپنی کھوئی ہوئی فارم دوبارہ حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے چنئی کے خلاف 52 گیندوں پر ناقابل شکست 90 رنز بنائے اور اپنی ٹیم کو 169 رنز کے تسلی بخش اسکور پر پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وراٹ نے پچھلے دو میچوں میں 43 اور ناقابل شکست 72 رنز بنائے تھے۔ بنگلور کی جانب سے چنئی کے خلاف اوپنر دیودت پڈیکل (33) اور وراٹ نے عمدہ اننگز کھیلی لیکن ان کے دیگر بلے باز بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔ تاہم بنگلور کا بیٹنگ آرڈر بہت مضبوط ہے جو کولکتہ کے لئے چیلینج بن سکتا ہے۔
بنگلور میں پڈیکل، آرون فنچ ، وراٹ، اے بی ڈویلیئرز، واشنگٹن سندر اور شیوم دوبے جیسے بیٹسمین ہیں جو کسی بھی ٹیم کے بولنگ اٹیک کو شکست دے سکتے ہیں۔ فنچ اور ڈی ویلیئرز نے چنئی کے خلاف مایوس کیا تھا لیکن ان دونوں بلے بازوں کی صلاحیت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ بنگلور کے بالرز نے چنئی کے خلاف شاندار بولنگ کرتے ہوئے چیلینجنگ ہدف کا تعاقب کیا اور چنئی کے تجربہ کار بیٹنگ اٹیک کو 132 رنز تک روک دیا۔ بنگلور کے لئے سیزن کا پہلا میچ کھیلنے والے کرس مورس نے اپنی کارکردگی سے بہت متاثر کیا اور چار اوورز میں 19 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
بنگلور میں مورس، واشنگٹن ، یجویندر چہل، ایسرو اڈانا اور نودیپ سینی جیسے بولر ہیں جو اپنی پرفارمنس سے کولکتہ کے بیٹنگ اٹیک کو پریشان کرسکتے ہیں۔ کولکتہ کو خاص طور پر مورس اور چہل سے محتاط رہنا ہوگا جو بنگلور کے شعبہ بالنگ میں دو مضبوط ستون ہیں۔ کولکاتہ نے بے شک اپنے آخری دو میچ جیتے ہیں لیکن دونوں میچوں میں ان کی قریبی جیت ہوئی ہے۔ کولکتہ نے اس سے قبل چنئی کے خلاف 10 رنز اور پچھلے میچ میں پنجاب کے خلاف دو رنز سے جیتا تھا۔ کولکتہ نے بالرز کی مضبوط کارکردگی کی وجہ سے فتح کا مزہ چکھا لیکن ان کے بلے بازوں کو اپنی بیٹنگ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
کولکتہ کے لئے ان کی بیٹنگ بدستور تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے جو مسلسل کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ تاہم کولکتہ کے لئے اوپنر شبھمن گل مسلسل بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور انہوں نے پنجاب کے خلاف 57 رنز کی اننگز کھیلی۔ چنئی کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے راہل ترپاٹھی پنجاب کے خلاف مکمل ناکام رہے تھے۔ کولکتہ کے لئے ان کے کپتان کارتک نے 29 گیندوں پر آٹھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے چنئی کے خلاف 58 رنز کی اہم اننگز کھیلی جس سے کولکتہ کو 164 رنز بنانے میں مدد ملی۔ کولکتہ کے لئے رسل بھی فارم سے باہر ہیں جو اب تک متاثر کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
رسل نے پنجاب کے خلاف پانچ رن بنائے تھے۔ کولکتہ میں شبھمن، ترپاٹھی، کارتک، نتیش رانا، ایون مورگن، رسل اور سنیل نارائن جیسے بیٹسمین ہیں جو کسی بھی ٹیم کا کھیل خراب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کولکتہ کے لئے ان کے بالرز آخری دو میچوں میں بہت فائدہ مند ثابت ہوئے ہیں۔ پرسدھ کرشنا (چار اوورز میں 29 رن دے کر 3) کی مہلک بولنگ نے کولکتہ کو ہاری بازی جتائی تھی جبکہ آخری اوور میں نارائن کی بولنگ نے کولکتہ کو فتح کا ذائقہ چکھایا۔ اگرچہ آن فیلڈ امپائروں نے پنجاب کے خلاف میچ کے بعد نارائن کے بالنگ ایکشن کی شکایت کی تھی لیکن وہ ابھی بولنگ کرتے رہیں گے اور دوسری رپورٹ پر انہیں معطل کردیا جائے گا۔
کولکتہ اور بنگلور کی ٹیمیں اس وقت برابری پر ہیں اور دونوں ٹیموں کو اپنی کمیوں کو بہتر بنانے اور موقع سے فائدہ اٹھانے کا ایک اچھا موقع ہے۔ کولکتہ کو اس میچ میں اپنی بیٹنگ کو بہتر بنانا ہوگا جبکہ بنگلور کو اپنی تال برقرار رکھنا ہوگی کیونکہ کولکتہ کے بولر بنگلور کا کھیل خراب کرسکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔