آئی پی ایل 2020: جیت کی ہیٹ ٹرک کرنے کے ارادے سے اترے گی دہلی کیپٹلز
دہلی کیپٹلز کے دونوں اوپنرز شکھر دھون اور پرتھوی شا نے مضبوط آغاز دیا۔ دھون نے 35 اور پرتھوی نے 64 رنز بنائے۔ دہلی کیپٹلز کے بلے بازوں اور بولرز نے اس میچ میں اپنا کردار بخوبی ادا کیا
ابوظہبی: کپتان شریئس آئیر کی اہل قیادت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی دہلی کیپٹلز کی ٹیم منگل کے روز سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف آئی پی ایل میچ میں جیت کی ہیٹ ٹرک کرنے کے ارادے سے میدان میں اترے گی، جبکہ ابتدائی دو میچ ہار نے والی وارنر کی زیر قیادت سن رائزرس حیدرآباد اپنی غلطیوں کو درست کرکے دوبارہ واپسی پر نظر ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں : آئی پی ایل 2020: مجھے خود پر یقین تھا، سنجو سیمسن
دہلی کیپٹلز آئی پی ایل-13 میں اپنے دونوں میچ جیتنے کے بعد چار پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست ہے جبکہ حیدرآباد کی ٹیم اپنے دونوں میچ ہارنے کے بعد آٹھویں نمبر پر ہے۔ دہلی نے پہلے میچ میں کنگز الیون پنجاب کو ایک سپر اوور میں شکست دی تھی اور آخری میچ میں چنئی سپر کنگز کو ہرایا تھا۔ اس سے قبل حیدرآباد کو پہلے رائل چیلنجرز بنگلور نے 10 رنز سے اور آخری میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے سات وکٹوں سے شکست دی تھی۔
دہلی کے لئے آخری میچ میں ان کے دونوں اوپنرز شکھر دھون اور پرتھوی شا نے مضبوط آغاز دیا۔ دھون نے 35 اور پرتھوی نے 64 رنز بنائے۔ دہلی کیپٹلز کے لئے بلے بازوں اور بولرز نے اس میچ میں اپنا کردار بخوبی ادا کیا اور ٹیم بہت متوازن نظر آ رہی ہے۔
وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت نے بھی عمدہ بیٹنگ کی۔ دہلی کی ٹیم نے اب تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسے ٹورنامنٹ میں اپنے دعوے کو برقرار رکھنے کے لئے اپنی تال برقرار رکھنا ہوگی۔ اگر دہلی اپنے اگلے چیلنج کو عبور کرتی ہے تو وہ جیت کی ہیٹ ٹرک کو مکمل کرلے گی۔
دہلی نے مہندر سنگھ دھونی کی زیر قیادت چنئی کی ٹیم کو مکمل طور پر پست کردیا تھا۔ اس میچ میں دہلی کے بولرز نے بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 176 رنز کے اسکور کا عمدہ دفاع کیا۔ دہلی کے لئے کاگیسو ربادا نے ایک بار پھر اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا اور چار اوورز میں 26 رن دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
ربادا اور اینرک نورٹجے کی فاسٹ بالر کی جوڑی نے چنئی کو کنٹرول میں رکھا اور انہیں رن تیز کرنے کی اجازت نہیں دی۔ نورٹجے نے دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اگر ان دونوں کی جوڑی اپنی تال میں رہتی ہے تو پھر یہ کسی بھی ٹیم کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔ وارنر کو ان سے خاص طور پر محتاط رہنا ہوگا۔
ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی جیت کی تلاش میں مصروف حیدرآباد کے سامنے دو میچ جیتنے پر پرجوش دہلی کا چیلینج ہوگا۔ حیدرآباد کو کے کے آر خلاف پچھلے میچ سے سبق سیکھتے ہوئے اپنی بیٹنگ پر توجہ دینی ہوگی۔ حیدرآباد کو درپیش سب سے بڑا چیلنج اس کا مڈل آرڈر کا لڑکھڑانا ہے۔
حیدرآباد کے بیٹسمین کے کے آر کے خلاف پرفارم کرنے میں ناکام رہے تھے۔ تاہم ان کے لئے یہ خوشی کی بات ہے کہ ٹاپ آرڈر بیٹسمین منیش پانڈے فارم میں آگئے ہیں اور انہوں نے کولکتہ کے خلاف سب سے زیادہ 51 رن بنائے۔ حیدرآباد میں وارنر، جانی بیرسٹو، پانڈے اور محمد نبی جیسے اچھے بلے باز ہیں جو بڑے اسکور کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن انہیں اس فارمیٹ میں رن رفتار کو تیز کرنے کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔
وارنر نے کولکتہ کے خلاف ضرورت سے زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کرنے پر اپنے بلے بازوں پر سخت تنقید کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ 35-36 ڈاٹ بالز کھیل کر میچ نہیں جیتا جاسکتا۔ حیدرآباد نے 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 142 رنز بنائے تھے جبکہ کولکتہ نے 18 اوور میں میچ جیت لیا تھا۔
حیدرآباد کے کپتان نے کہا تھا کہ بلے بازوں کو حریف بولرز پر دباؤ ڈالنا چاہیے تھا اور درمیانی اوورز میں باؤنڈری لگانی چاہیے تھی۔ کپتان نے کہا تھا کہ انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے کہ ان کے بلے بازوں نے زیادہ ڈاٹ بال کھیلیں۔ درمیانی اوورز میں، بلے بازوں نے 35۔36 ڈاٹ بال کھیلیں جو ٹی 20 کرکٹ میں قابل قبول نہیں ہے۔ بلے بازوں کو اپنا ذہنی نقطہ نظر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
حیدرآباد کو ٹی 20 فارمیٹ کے مطابق کھیل کو آگے بڑھانا ہوگا۔ دہلی کے لئے حیدرآباد کو ہلکے میں نہیں لیا جانا چاہیے کیونکہ انتہائی جوش و خروش سے کی گئی کوئی بھی غلطی اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ حیدرآباد کے بلے بازوں کو تیزی سے رنز بنانا ہوں گے اور ان کی بڑی شراکت کرنی ہوں گی تاکہ ایک بڑا اسکور بن سکے۔ کولکتہ کے خلاف حیدرآباد کی بیٹنگ بہت سست تھی۔
ٹیم کے اسٹار لیگ اسپنر راشد خان کو جلد ہی فارم میں واپس آنا ہوگا اور ٹیم کے بولنگ آرڈر کو مضبوط بنانا ہوگا۔ خود وارنر کو ٹیم کو سامنے سے قیادت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مڈل آرڈر پر دباؤ کم ہو۔ اس میچ میں دہلی کو مضبوط سمجھا جارہا ہے لیکن اسے صبر و تحمل کے ذریعہ حیدرآباد کے چیلنج پر قابو پانا ہوگا جو اپنی پہلی جیت میں اپنی طاقت جھوںکے گا۔ دہلی کی ایک غلطی حیدرآباد کی راہ آسان کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے جبکہ حیدرآباد کو پچھلی شکست کو بھلا کر اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنے کے بعد ٹورنامنٹ میں واپسی کرنی ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔