’خالصتانی دہشت گردوں کو ہم پناہ کیوں دے رہے ہیں؟‘ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اپنی ہی حکومت پر اٹھایا سوال

باب بلیک مین کے ذریعہ اٹھائے گئے سوال کے جواب میں ایوان کے لیڈر پینی مورڈنٹ نے کہا کہ ہم لندن واقع ہندوستانی سفارتخانہ کی سیکورٹی کو لے کر فکر مند ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک، تصویر&nbsp;GettyImages</p></div>

برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک، تصویرGettyImages

user

قومی آواز بیورو

برطانیہ میں ہندوستانی سفارتخانہ پر حملہ سرخیوں میں ہے۔ یہ ایشو برطانیہ کی پارلیمنٹ میں بھی گونج رہا ہے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے جمعہ (25 مارچ) کو ہاؤس آف کامنس میں کہا ہے کہ ہم ابھی اس ملک میں خالصتانی دہشت گردوں کو پناہ دے رہے ہیں، ہم ان پر پوری طرح سے پابندی لگانے کو لے کر کیا فیصلہ لے سکتے ہیں۔

دراصل کچھ دن پہلے خالصتانی حامیوں نے لندن واقع ہندوستانی سفارخانہ پر حملہ کیا تھا اور ترنگے کو اتارنے کی کوشش کی تھی۔ بعد ازاں وہاں کے سیکورٹی نظام پر سوال کھڑے ہو گئے تھے اور کئی لوگوں نے آوازیں اٹھائی تھیں۔ اس تعلق سے باب بلیک مین نے ’ہاؤس آف کامنس‘ کے لیڈر پینی مورڈنٹ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خالصتانی غنڈوں کے ذریعہ ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر جو غنڈہ گردی ہوئی، وہ اس ملک کے لیے باعث شرم ہے۔ اتنے سالوں میں یہ چھٹی بار ہے جب ہائی کمیشن پر اس طرح کا حملہ کیا گیا ہے۔


باب بلیک مین کے ذریعہ اٹھائے گئے سوال کے جواب میں ایوان کے لیڈر پینی مورڈنٹ نے کہا کہ ہم لندن واقع ہندوستانی سفارتخانہ کی سیکورٹی کو لے کر فکر مند ہیں۔ اس ایشو کو لے کر ہم لگاتار حکومت ہند کے رابطے میں ہیں۔ یہ طے کرنا پولیس اور کراؤن پرازیکیوشن کا کام ہوگا کہ وارنٹ اور مجرمانہ کارروائی سے جڑے فیصلے کی ضرورت ہے یا نہیں۔

باب بلیک مین کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے حملے کناڈا، امریکہ اور آسٹریلیا میں بھی کیے گئے۔ ہم ابھی اس ملک میں خالصتانی دہشت گردوں کو پناہ دے رہے ہیں۔ کیا ہم حکومت کے وقت میں اس بات پر بحث کر سکتے ہیں کہ ان دہشت گردوں کو اس ملک میں پابندی لگانے کے لیے ہم کیا کارروائی کر سکتے ہیں۔ اس تعلق سے پینی مورڈنٹ نے اپنے رد عمل میں باب بلیک مین کو حملے کی مذمت کرنے کے لیے شکریہ کیا اور انھوں نے ہاؤس آف کامنس کو یقین دلایا کہ برطانوی حکومت ہندوستانی ہائی کمیشن کی سیکورٹی کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو کچھ کٹرپسند خالصتان حامیوں نے لندن واقع ہندوستانی ہائی کمیشن سے ترنگا کو اتارنے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعہ کے بعد حکومت ہند نے دہلی واقع برطانیہ کے سفارتکاروں کو طلب کیا تھا۔ اس درمیان لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کی کھڑکی توڑنے کے معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔