راہل گاندھی کے مودی اور اڈانی پر کئے گئے سوال اب ملک بھر میں گونجیں گے اور جواب دینا ہوگا: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے گزشتہ روز ٹوئٹ کر کے وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بنایا تھا اور کہا تھا کہ انہوں نے کئی مرتبہ ان کے خاندان کے بارے میں بدزبانی کی، لیکن کسی جج نے ان کو سزا نہیں دی!

پرینکا گاندھی / تصویر ویڈیو گریب
پرینکا گاندھی / تصویر ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا اور اب راہل گاندھی نے جوسوال پوچھے تھے وہ ملک بھر میں گونجیں گے۔ پرینکا گاندھی نے گزشتہ روز ٹوئٹ کر کے وزیر اعظم مودی کو ہدف تنقید بنایا تھا اور کہا تھا کہ انہوں نے کئی مرتبہ ان کے خاندان کے بارے میں بدزبانی کی، لیکن کسی جج نے ان کو سزا نہیں دی!

پرینگا گاندھی نے ہفتہ کو راہل گاندھی کی پارلیمنٹ میں دی گئی تقریر کی ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’انہی سوالوں کے لئے راہل گاندھی پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ عوام کے ذریعے منتخب کئے گئے عوامی خدمت گار نے عوام کی جانب سے سوال پوچھے تو اڈانی کے خدمت گار نے عوامی خدمت گار کی آواز دبانے کی سازشیں رچ ڈالیں۔ لیکن عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔ یہ سوال اب ملک بھر میں گونجیں گے اور جواب دینا ہوگا۔‘‘


پرینکا گاندھی نے جو ویڈیو ٹوئٹ کیا اس میں راہل گاندھی یہ سوال اٹھا رہے ہیں ’’میرا پردھان منتری (وزیر اعظم) سے سادہ سا سوال ہے، پردھان منتری جی آپ کے بیرونی دورے پر اڈانی جی اور آپ کتنی مرتبہ ایک ساتھ گئے؟ کتنی مرتبہ بعد میں وہ آپ کے دورے میں شامل ہوئے؟ کتنی مرتبہ اڈانی جی نے اس ملک کا فوری طور پر دورہ کیا جہاں کا دورہ آپ نے کیا؟ اور کتنے ایسے ممالک ہیں جہاں آپ نے دورہ کیا اور اڈانی جی کو وہاں سے کنٹریکٹ حاصل ہوگیا؟‘‘

راہل گاندھی ویڈیو میں مزید کہتے ہیں ’’اڈانی جی نے بی جے پی کو گزشتہ 20 سال میں کتنے پیسے ادا کئے۔ الیکٹرول بانڈ میں کتنا پیسہ دیا ہے۔ یہ شیل (فرضی) کمپنیاں کس کی ہیں جو ہزاروں کروڑ روپے ہندوستان میں بھیج رہی ہیں یہ کس کا پیسہ ہے اور کیا یہ کام اڈانی جی مفت میں کر رہے ہیں۔ ان شیل کمپنیوں پر حکومت نے کبھی سوال کیوں نہیں اٹھایا؟ ہندوستان کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس کو معلوم کرنا چاہیے کہ یہ کس کی شیل کمپنیاں ہیں اور ان میں کس کا پیسہ لگا ہوا ہے۔‘‘


خیال رہے کہ پرینکا گاندھی نے گزشتہ روز بھی یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹس کر کے وزیر اعظم مودی پر حملہ بولا تھا۔ پرینکا گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا ’’نریندر مودی جی آپ کے چمچوں نے ایک شہید وزیر اعظم کے بیٹے کو غدار ملک، میر جعفر کہا۔ آپ کے ایک وزیر اعلیٰ نے سوال اٹھایا کہ راہل گاندھی کے والد کون ہیں؟ کشمیری پنڈتوں کے رواج پر عمل کرتے ہوئے ایک بیٹا والد کے انتقال کے بعد پگڑی پہنتا ہے، اپنے خاندان کی روایات قائم رکھتا ہے۔ بھری پارلیمنٹ میں آپ نے پورے خاندان اور کشمیری پنڈت سماج کی بے عزتی کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ نہرو نام کیوں نہیں رکھتے، لیکن آپ کو کسی جج نے دو سال کی سزا نہیں دی، آپ کو پارلیمنٹ نے نااہل قرار نہیں دیا!‘‘

پرینکا گاندھی نے مزید کہا ’’راہل جی نے ایک سچے محب وطن کی طرح اڈانی کی لوٹ پر سوال اٹھایا۔ نیرو مودی اور میہول چوکسی پر سوال اٹھایا۔ کیا آپ کا دوست گوتم اڈانی ملک کی پارلیمنٹ اور ہندوستان کے عظیم عوام سے بڑا ہو گیا ہے کہ اس کی لوٹ پر سوال اٹھا تو آپ بوکھلا گئے؟آپ میرے خاندان کو کنبہ پرور کہتے ہیں، جان لیں کہ اس خاندان نے ہندوستان کی جمہوریت کو اپنے خون سے سیراب کیا ہے۔ جسے آپ ختم کرنے میں مصروف ہیں۔‘‘


انہوں نے کہا کہ اس خاندان نے ہندوستان کے عوام کی آواز بلند کی اور پشتوں سے سچائی کی لڑائی لڑی۔ ہماری رگوں میں جو خون دوڑتا ہے اس کی ایک خاصیت ہے، آپ جیسے بزدل، اقتدار کے لالچی تاناشاہ کے سامنے کبھی نہیں جھکا اور کبھی نہیں جھکے گا۔ آپ کچھ بھی کر لیجئے!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔