امریکہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان تنازع ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے
لبنانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک لاکھ افراد کو سرحدی علاقوں میں اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا جب کہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ 80 ہزار اسرائیلیوں کو بھی ایسا ہی کرنا پڑا۔
امریکی حکام اسرائیل اور لبنان کے درمیان تنازع کو حل کرنے کے لیے مختلف متبادل پر کام کر رہے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے ہفتہ کو یہ اطلاع دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لڑائی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک اسرائیل غزہ میں زمینی کارروائی ختم نہیں کرتا۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام حزب اللہ کے مطالبات سے آگاہ ہیں لیکن پھر بھی وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اجودھیا ایم پی اودھیش پرساد نے کیا رام پتھ شاہراہ کا معائنہ
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے 18 جون کو اعلان کیا تھا کہ اس نے لبنان میں جارحانہ مہم کے لئے آپریشنل منصوبوں کو منظوری دے دی ہے۔ بعد ازاں اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے کہا ہےکہ اسرائیل حزب اللہ اور لبنان کے خلاف قوانین میں تبدیلی کے فیصلے کے بہت قریب تھا، جس سے تحریک کو جنگ میں ختم کرنے اور لبنان پرشدید حملے کی دھمکی دی گئی۔ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے کہا کہ اگر جنگ بڑھی تو تحریک شمالی اسرائیل پر حملہ کر سکتی ہے۔
اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیاں شروع ہونے کے بعد اسرائیل-لبنانی سرحد پر صورتحال خراب ہوگئی۔ آئی ڈی ایف اور لبنانی حزب اللہ کے جنگجو سرحد کے ساتھ واقع علاقوں میں ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر روزانہ گولہ باری کر رہے ہیں۔ لبنانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک لاکھ افراد کو سرحدی علاقوں میں اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا جب کہ اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ 80 ہزار اسرائیلیوں کو بھی ایسا ہی کرنا پڑا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔