ٹوئٹر پیڈ بلو سروس نے 3 ماہ میں محض 11 ملین ڈالر کی کمائی کی، کیا ایلن مسک کا خواب چکناچور ہو جائے گا!
ٹوئٹر بلو پیڈ سروس نے اب تک محض 11 ملین ڈالر کی موبائل رکنیت حاصل کی ہے، اس سلسلے میں ٹیک کرنچ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ’بلو سروس‘ کا ٹیک-اَپ بہت کم رہا ہے۔
ٹوئٹر کے مالک ایلن مسک نے ٹوئٹر پیڈ بلو سروس بہت امیدوں اور خواہشات کے ساتھ شروع کی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ سبھی ٹوئٹر صارفین ’بلو بیج‘ کے لیے پیمنٹ کریں تاکہ کمپنی کو اس کا فائدہ مل سکے۔ حالانکہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق تین ماہ قبل شروع ہوئی ٹوئٹر بلو پیڈ سروس نے اب تک محض 11 ملین ڈالر کی موبائل رکنیت حاصل کی ہے۔ اس سلسلے میں ٹیک کرنچ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ’بلو سروس‘ کا ٹیک-اَپ بہت کم رہا ہے۔
دراصل ٹیک کرنچ نے ایپ انٹلیجنس فرم سنسر ٹاور کے ڈاٹا کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’’11 ملین ڈالر ایک چھوٹا نمبر ہے، ہمیں تنبیہ دینی چاہیے کہ یہ اندازہ کے مطابق ویب-بیسڈ رکنیت کو کور نہیں کرتا ہے۔ اعداد و شمار ان 20 بازاروں کا احاطہ کرتے ہیں جہاں بلو سروس کو اس ہفتہ سے پہلے لانچ کیا گیا تھا۔‘‘
رپورٹس کے مطابق سنسر ٹاور ڈاٹا ٹوئٹر کی شکل میں موبائل ایپ سے اِن-ایپ خریداری پر مبنی تھا۔ ٹوئٹر نے جب اپنی بلو سروس ویریفکیشن کے ساتھ عالمی سطح پر دستیاب کرا دی ہے، اور یکم اپریل کو لیگیسی چیک مارک غائب ہو جائیں گے، تو اس قدم سے ٹوئٹر کو مستقبل میں مزید ڈالر کمانے میں مدد مل سکتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مائیکرو-بلاگنگ پلیٹ فارم نے اپنے روزانہ اور ماہانہ سرگرم صارفین کی جانکاری شیئر کرنا بھی بند کر دی ہے۔ اس نے گزشتہ بار 238 ملین مونیٹائز کے اہل ڈیلی ایکٹیو صارف کی خبر دی تھی۔
واضح رہے کہ ٹوئٹر یا مسک نے ابھی تک بلو سروس کے ڈاٹا پر رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ مسک نے اعلان کیا ہے کہ ٹوئٹر یکم اپریل سے نجی صارفین اور تنظیموں دونوں کے لیے سبھی لیگیسی بلو ویریفائیڈ چیک مارک ہٹا دے گا۔ ہندوستان میں ٹوئٹر بلو کی قیمت انفرادی صارفین کے لیے سالانہ 9400 روپے (یا 900 روپے ماہانہ) ہوگی۔ ٹوئٹر بلو اب عالمی سطح پر دستیاب ہے اور اگر صارفین ویب براؤزر کے ذریعہ سے سائن اَپ کرتے ہیں تو وہ 7 ڈالر ماہانہ کے لیے بلو ویریفائیڈ حاصل کر سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔