آئندہ 5 سال دنیا کو شدید گرمی کا ہوگا سامنا، اقوام متحدہ نے گرین ہاؤس گیس اور النینو کو ٹھہرایا ذمہ دار
اقوام متحدہ کی موسمیاتی ایجنسی ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پیرس ماحولیاتی معاہدہ میں جو گلوبل درجہ حرارت سیٹ کیا گیا تھا، وہ اس سے پار کرنے والا ہے۔
اقوام متحدہ نے 17 مئی کو الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ پانچ سال دنیا بھر میں شدید گرمی پڑ سکتی ہے۔ اقوام متحدہ کی موسمیاتی ایجنسی نے اس سلسلے میں متنبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگلے پانچ سال اب تک کے سب سے گرم سال ہو سکتے ہیں۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ گرین ہاؤس گیسز اور النینو مل کر درجہ حرارت کو بڑھا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی موسمیاتی ایجنسی ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ پیرس ماحولیاتی معاہدہ میں جو گلوبل درجہ حرارت سیٹ کیا گیا تھا، وہ اس سے پار کرنے والا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ آئندہ پانچ سال دنیا بھر میں زبردست گرمی دیکھنے کو ملے گی۔ ایجنسی نے بتایا کہ 22-2015 کے سال اب تک کے سب سے گرم سال رہے ہیں۔ اس طرح ماحولیاتی تبدیلی میں تیزی کے سبب درجہ حرارت مزید بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے بتایا کہ 98 فیصد امکان ہے کہ اگلے پانچ سال پوری دنیا میں زبردست گرمی ہوگی۔ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ 66 فیصد یہ بھی امکان ہے کہ 27-2023 کے درمیان سالانہ گلوبل سرفیس درجہ حرارت 1.5 سی سے زیادہ ہو جائے گا۔ ان پانچ سال میں ہر سال کے لیے 1.1 سی سے 1.8 سی کی حد رکھی گئی ہے۔ یو این موسمیاتی ایجنسی کے چیف پیٹیری تالس کے مطابق ڈبلیو ایم او کے لیے خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے کہ ہم عارضی بنیاد پر 1.5 سی کی سطح کو پار کر جائیں گے۔
آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں النینو کے پیدا ہونے کا قوی امکان ہے۔ یہ انسانوں کے ذریعہ پیدا ماحولیاتی تبدیلی کے ساتھ مل کر عالمی درجہ حرارت کو نامعلوم علاقہ میں دھکیل دے گا۔ ہیلتھ، فوڈ سیکورٹی، واٹر مینجمنٹ اور انوائرنمنٹ پر اس کے گہرے اثرات پڑیں گے۔ اس کے لیے ہمیں تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ النینو بحر اوقیانوس میں آنے والی ایک قسم کی موسمی تبدیلی ہے۔ اس دوران موسم میں کبھی بھی تبدیلی آ سکتی ہے۔ بے موسم بارش، شدید گرمی، اچانک سردی جیسی حالت پیدا ہونے لگتی ہے۔ النینو کے تیار ہونے کے بعد 2024 میں عالمی درجہ حرارت بڑھے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔