ہنگری کی صدر نے ٹی وی پر براہ راست آ کر دیا استعفیٰ، کہا- ’مجھ سے غلطی ہو گئی!‘

ہنگری کی صدر کیٹالین نوواک نے بچوں کے جنسی استحصال کے جرم میں قصوروار پائے ایک شخص کی سزا معاف کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

user

قومی آواز بیورو

بڈاپسٹ: ہنگری کی صدر کیٹالین نوواک نے بچوں کے جنسی استحصال کے جرم میں قصوروار پائے ایک شخص کی سزا معاف کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے اس فیصلے پر ملک بھر میں تنقید کی جا رہی تھی اور ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ نوواک نے ٹی وی پر لائیو آ کر اپنے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ معافی دینے کے فیصلے میں ان سے غلطی ہوئی۔

صدر کیٹالین نوواک کو ایک ایسے شخص کو معاف کرنے کے متنازعہ فیصلے کی وجہ سے استعفیٰ دینے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا جو بچوں کے لئے قائم پناہ گاہ میں جنسی جرائم کو چھپا رہا تھا۔ 46 سالہ صدر نے ہفتے کی شام ایک بیان میں مستعفی ہونے کا اعلان کیا، وہ 2022سے اس عہدے پر فائز تھیں۔


صدر نوواک نے قومی ٹیلی ویژن چینل ایم 1 پر کہا، ’’میں صدر کی حیثیت سے آپ کو آخری بار مخاطب کر رہی ہوں، میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہی ہوں۔ میں ان لوگوں سے معافی مانگتی ہوں جن کو میری وجہ سے تکلیف پہنچی ہے۔ میں نے گزشتہ اپریل میں یہ مانتے ہوئے معافی دینے کا فیصلہ کیا کہ مجرم نے ان بچوں کی کمزوری کا فائدہ نہیں اٹھایا جن کی اس نے نگرانی کی تھی۔‘‘

دارالحکومت میں جمعہ کو ملک کے کم از کم ایک ہزار افراد نے ان کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ ہنگری کی اپوزیشن جماعتوں نے بھی ان سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔

نوواک نے اپریل 2023 میں پوپ فرانسس کے دورے سے پہلے تقریباً دو درجن لوگوں کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ان میں چلڈرن ہوم کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی شامل تھے، جنہوں نے وہاں کے سابق ڈائریکٹر کو اپنے جرائم چھپانے میں مدد کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔