پاکستان عام انتخابات: نواز شریف کی حکومت بنانے کی کوششیں، عمران خان کی پارٹی کے دھاندلی کے الزامات
عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کی جانب سے اکثریت حاصل کرنے کے دعووں کے درمیان دیگر جماعتوں نے بھی حکومت بنانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں
اسلام آباد: عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کی جانب سے اکثریت حاصل کرنے کے دعووں کے درمیان دیگر جماعتوں نے بھی حکومت بنانے کے لئے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ایک وفد نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور سابق وزیر مریم اورنگزیب نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی نواز شریف سے ملاقات کی تصدیق کی۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم کے وفد کی قیادت کر رہے ہیں، ان کے ساتھ سندھ کے گورنر کامران تیسوری سمیت دیگر رہنما بھی شامل ہیں۔
اس ملاقات میں نواز شریف کے علاوہ مریم نواز اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف بھی موجود رہیں گے۔ بی بی سی اردو کے مطابق، اس میٹنگ میں نئی حکومت بنانے، مستقبل کی سیاسی حکمت عملی تیار کرنے اور دیگر کئی اہم موضوعات پر بات چیت ہوگی۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے لئے ہونے والے انتخابات کے اب تک آئے نتائج میں مسلم لیگ (ن) دوسری سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھری ہے جسے 75 نشستیں ملی ہیں اور ایم کیو ایم کو 17 نشستوں پر فتح حاصل ہوئی ہے۔ پہلے نمبر پر تحریک انصاف کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار ہیں، جنہوں نے 93 نشستوں پر جیت حاصل کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ انہیں ملے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پارٹی نے کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازی خان اور گوجرانوالہ میں احتجاج کریں۔
وہیں، ملک کی مذہبی جماعتوں نے الیکشن دمیں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
جماعت اسلامی کراچی نے آٹھ مقامات پر احتجاج کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ وہیں، جمعیت علمائے اسلام نے بھی گڑبڑی کا الزام عائد کرتے ہوئے سنگھ کے 28 علاقوں میں دھرنے کا اعلان کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔