کیف پر روسی حملے جاری، ائیر اسٹرائیک میں مزید 4 لوگوں کی موت

یوکرین پر حملے کے 20ویں روز روسی فوج نے حملے مزید تیز کر دیئے ہیں، روس کی ایئر اسٹرائیک میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ان حملوں میں لوکیانوسکا میٹرو اسٹیشن کی انٹرنس عمارت بھی تباہ ہو گئی ہے۔

یوکرین، تصویر آئی اے این ایس
یوکرین، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

یوکرین میں بیسویں روز میں روسی فوجیوں کا حملہ جاری ہے۔ جگہ جگہ گولی باری ہو رہی ہے اور ایئر اسٹرائیک کا سلسلہ بھی ہنوز جاری ہے۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ یوکرین کی راجدھانی کیف کے کلتسکو علاقے میں روسی ایئر اسٹرائیک کی وجہ سے مزید 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ روسی فوج کیف کے علاقے میں لگاتار حملے کر رہی ہے۔ ’کیف انڈیپنڈنٹ‘ نیوز کے مطابق گولہ باری کی وجہ سے کیف کے مغربی ضلع سوئیاتوشنسکی میں ایک 16 منزلہ رہائشی عمارت میں آگ لگ گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بیسویں روز روسی فوجی نے حملے مزید تیز کر دیئے ہیں۔ روس کی ایئر اسٹرائیک اور گولی باری میں کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ان حملوں میں لوکیانوسکا میٹرو اسٹیشن کی انٹرنس عمارت بھی تباہ ہو گئی ہے۔ یوکرین کی وزارت خارجہ نے کیف میں عمارتوں پر حملے کے بعد کی کچھ تصویریں ٹوئٹ کی ہیں۔ ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’آج صبح یوکرین کی راجدھانی، رہائشی عمارتیں۔‘‘


اس درمیان یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ یوکرین ناٹو میں شامل نہیں ہوگا۔ روسی نیوز ایجنسی اسپوتنک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زیلینسکی نے کہا کہ یوکرین کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ یوکرین ناٹو میں شامل نہیں ہوگا۔ یہ بھی قابل ذکر ہے کہ روس اور یوکرین کے نمائندے ایک بار پھر امن قائم کرنے کے مقصد سے مذاکرہ کے لیے بیٹھے ہیں۔ اب تک کئی دور کی بات چیت ہو چکی ہے لیکن کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔

بہرحال، یوکرین کی راجدھانی کیف پر بڑھتے ہوئے خطرے کے مدنظر کیف میں 15 مارچ کی شب 8 بجے سے 17 مارچ کی صبح تک سخت کرفیو نافذ کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ کیف کے میئر ویتالی کلچکو کے مطابق آج کا دن انتہائی مشکل ہے۔ فوجی کمانڈ نے کیف میں 17 مارچ کی صبح 7 بجے تک مکمل کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران لوگ صرف کسی بم شیلٹر میں جانے کے لیے ہی نکل سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔