روس نے یوکرین پر 60 سے زائد میزائل داغے، راجدھانی کیف میں بجلی ترسیل ٹھپ
تمام اتار چڑھاؤ کے باوجود روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ 10 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ جمعہ کے روز روس نے یوکرین پر کل 60 میزائل داغے ہیں۔
کیف: روس اور یوکرین میں گزشتہ 10 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ روس نے اعلان کیا ہے کہ کرسمس کے موقع پر بھی جنگ بندی نہیں ہوگی۔ روس نے جمعہ کے روز ایک بار پھر یوکرین پر 60 میزائل داغے ہیں۔ اس حملے کی وجہ سے یوکرین میں 2 افراد ہلاک اور 5 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حملہ اتنا خوفناک تھا کہ کیف شہر کے کئی مکانات ملبے میں تبدیل ہو گئے۔
کیف کے میئر نے کہا کہ یوکرین میں حملے کی وجہ سے شہر میں بجلی کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے اور میٹرو بھی بند کر دی گئی ہے۔ شہر میں پانی کا بھی مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر وولکر ترک نے جمعرات کو خبردار کیا تھا کہ بجلی کی تنصیبات پر مزید حملے وہاں کی صورت حال کو مزید خراب کر سکتے ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد بے گھر ہو سکتی ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر لوگوں کو بتایا کہ اس حملے سے ’’توانائی کے وسائل کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ راجدھانی کے تمام علاقوں میں پانی کی فراہمی میں رکاوٹیں ہیں۔ اس کے علاوہ تمام میٹرو لائنیں عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں۔‘‘ حکام نے بتایا کہ روس نے یوکرین کے کئی شہروں میں حملے کیے ہیں۔ کیف کے میئر وٹالی کلِٹسکو نے کہا کہ حملے کی آواز ڈیسنیان ضلع میں بھی سنی گئی اور رہائشیوں سے کہا گیا کہ وہ بنکر میں پناہ لیں۔ اور مشرقی خارکیف کے گورنر نے کہا کہ روسی حملوں کے بعد شہر میں بجلی نہیں ہے۔
یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیہال نے اس ہفتے کہا تھا کہ روسی حملوں نے ’تمام تھرمل پلانٹس‘ کو نقصان پہنچایا ہے، جس کی وجہ سے شہر کا ایک بڑا علاقہ اندھیرے میں ڈوب گیا ہے اور پانی کی فراہمی میں خلل پڑا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔