روسی حملوں سے نبرد آزما یوکرین کو ایک نئے بحران کا سامنا
ڈبلیو ایچ او کے مطابق روسی حملے کے سبب پلانٹس سے ملک بھر میں میڈیکل آکسیجن کو لے جانے والے ٹرکوں کی آمد و رفت رک گئی ہے، یوکرین کے بیشتر اسپتالوں میں آئندہ 24گھنٹے میں میڈیکل آکسیجن ختم ہو سکتی ہے
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ روسی حملے کے سبب یوکرین میں میڈیکل آکسیجن کی فراہمی رخنہ انداز ہو گئی ہے جس سے وہاں میڈیکل کی زبردست قلت ہو گئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق بچی آکسیجن آئندہ 24 گھنٹے میں ختم ہو سکتی ہے۔
کورونا انفیکشن کے سبب سنگین طور سے بیمار مریضوں اور حاملہ، طویل بیماری، سیپسس، سنگین چوٹ اور تناؤ سے پیدا ہونے والے صحت سے متعلق مسائل میں بھی میڈیکل آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق یوکرین میں تقریباً 1700 لوگ کورونا انفیکشن کے سبب اسپتال میں داخل ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ روس کے حملے کے سبب پلانٹس سے ملک بھر میں میڈیکل آکسیجن کو لے کر جانے والے ٹرکوں کی آمد و رفت رک گئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریسس اور یوروپ کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر ہینس ہنری پی کلگ نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین میں میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کی حالت بہت ہی سنگین ہے۔ یوکرین کے بیشتر اسپتالوں میں اگلے 24 گھنٹے میں میڈیکل آکسیجن ختم ہو سکتی ہے۔ کئی اسپتال میں میڈیکل آکسیجن ختم بھی ہو چکی ہے جس سے ہزاروں لوگوں کی جان خطرے میں ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے ساتھ ہی بتایا کہ یوکرین میں کئی میڈیکل آکسیجن جنریٹر مینوفیکچرر کو جیولائٹ کی کمی سے نبرد آزما ہونا پڑ رہا ہے۔ جیولائنٹ کو درآمد کیا جاتا ہے اور محفوظ میڈیکل آکسیجن پروڈکشن کے لیے ضروری ہے۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ضرورت مندوں تک ایمرجنسی میڈیکل فراہمی کا محفوظ پہنچنا ضروری ہے۔ ڈبلیو ایچ او آکسیجن سے متعلق میڈیکل سامانوں اور دیگر ایمرجنسی میڈیکل فراہمی کو پولینڈ کے راستے یوکرین میں پہنچانے کے لیے دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : گجرات فسادات کے 20 سال: دو دہائیوں کی جدوجہد اور امید
یوکرین میں بجلی کی فراہمی رخنہ انداز ہونے سے بھی اسپتالوں میں مریضوں کا علاج متاثر ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں مریضوں کو لے کر جاتیں ایمبولنس بھی خطرے میں ہیں۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فراہمی کے لیے پولینڈ کے راستے محفوظ راستہ ہونا چاہیے۔ یہ ضروری ہے کہ آکسیجن سمیت دیگر زندگی بخش میڈیکل فراہمی ضرورت مند مریضوں کو دستیاب ہو۔ انھوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی مدد سے یوکرین نے طبی شعبہ میں جو کامیابی حاصل کی تھی، اس جنگ کے سبب سب بحران میں آ گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔