یوکرین نے روسی ویب سائٹس کو ہیک کرنے کے لیے بنائی ’آئی ٹی فوج‘
یوکرین کے نائب وزیر اعظم اور ڈیجیٹل امور کے وزیر میخائلو فیدورو نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’ہم ایک آئی ٹی فوج بنا رہے ہیں، ہمیں ڈیجیٹل صلاحیت کی ضرورت ہے، سبھی کے لیے کام ہوں گے۔‘‘
روس اسپانسر دھمکی دینے والے اداکاروں کے بڑے پیمانے پر سائبر حملوں کا سامنا کرتے ہوئے یوکرین نے اب اسپیشل سائبر چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک ’آئی ٹی فوج‘ کو اکٹھا کیا ہے، جو پیر کو ٹیلی گرام پر تقریباً 2 لاکھ صارفین تک پہنچ گئی۔ ’یوکرین آئی ٹی فوج‘ کہی جانے والی، یہ ملک کو روسی سائبر حملوں سے لڑنے اور روسی سائٹوں اور ان کے ایجنٹوں کو بند کرنے میں مدد کرنے کے لیے ٹیکنالوجی لیڈران تک رسائی کے لیے ٹیلی گرام اکاؤنٹس کا بھی استعمال کر رہی ہے۔
یوکرین کے سرکاری افسران بھی ٹیلی گرام لنک کو ٹوئٹ کرتے ہوئے ’آئی ٹی فوج‘ کی حمایت کر رہے ہیں۔ یوکرین کے نائب وزیر اعظم اور ڈیجیٹل امور کے وزیر میخائلو فیدورو نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’ہم ایک آئی ٹی فوج بنا رہے ہیں۔ ہمیں ڈیجیٹل صلاحیت کی ضرورت ہے۔ سبھی کے لیے کام ہوں گے۔ پہلا کام سائبر ماہرین کے لیے چینل پر ہے۔‘‘
روس اور یوکرین کے درمیان سائبر جنگ تیز ہو گئی ہے۔ روس نے یوکرینی تنظیموں سے متعلق سسٹم پر ڈاٹا کو مستقل طور پر تباہ کرنے کے لیے ایک نئے تباہ کار مالویئر کا استعمال کیا ہے۔ یوکرین پر روسی حملے کے سبب ہیکنگ گروپ نے عالمی سطح پر اپنی سرگرمیوں کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ روس حامی ہیکرس پہلے ہی کئی یوکرینی سرکاری ویب سائٹس اور بینکوں کو ہِٹ کر چکے ہیں۔ ایک چیف ہیکنگ گروپ، اینونیمس نے خود کو مغربی معاونین کے ساتھ اتحاد کیا ہے، جو روس میں مینجمنٹ کو ہدف بنا رہا ہے۔
گروپ نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’بے نامی گروپ آفیشیل طور پر روسی حکومت کے خلاف سائبر جنگ میں ہے۔‘‘ آئی بی ایم سیکورٹی ایکس-فورس ٹیم کے مطابق انھوں نے یوکرینی سسٹم پر ہٹائے جا رہے نئے اور تباہ کاری ’ہرمیٹک وائپر‘ مالویئر کا ایک نمونہ حاصل کیا ہے۔ یوکرین پر روس کے حملہ کے درمیان بیلاروسی اسٹیٹ اسپانسر ہیکر بھی یوکرینی فوجی اہلکاروں کے نجی ای میل پتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : گجرات فسادات کے 20 سال: دو دہائیوں کی جدوجہد اور امید
یوکرین کی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی آئی آر ٹی-یو اے) نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر فشنگ مہم یوکرین کے فوجی اہلکاروں کے نجی اکاؤنٹس کو نشانہ بنا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔