چین میں ایک ہی چہرے والے 500 لوگ، ایسا کیسے ہو رہا ہے؟

خاتون نے انکشاف کیا کہ اس سرجری کے دوران انہیں کافی تکلیف برداشت کرنی پڑی۔ وانگ نامی خاتون نے بتایا کہ اس سرجری میں کئی سیشن ہوئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دنیا میں ایک ہی قسم کے تقریباً 7 لوگ ہیں۔ لیکن کیا ہوگا اگر ہم آپ کو بتائیں کہ صرف ایک ملک میں ایک ہی شکل کے تقریباً 500 لوگ ہیں۔ دراصل یہ معاملہ چین کا ہے۔ یہاں تقریباً 500 ملتے جلتے چہرے ہیں یہ کیسے ہوا، کیا یہ قدرت کا تحفہ ہے یا اس کے پیچھے انسانی ذہن ہے؟

ساؤتھ چائنا پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق چین میں ایک بچے کے چہرے والی خوبصورتی دینے والی اوپینین  لیڈر کے او ایل نے کاسمیٹک سرجری کے ذریعہ تقریباً 500 افراد کے چہرے ایک جیسے بنائے ہیں۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ کے او ایل نے لوگوں کو متاثر کیا کہ وہ کاسمیٹک سرجری کے ذریعہ اپنا چہرہ کسی بچے جیسا بنا سکتے ہیں۔


کے او ایل سے متاثر ہو کر، لوگوں نے بڑی آنکھیں، نچلی پلکیں اٹھانے اور ٹھوڑی چھوٹی کرنے کے لیے کروڑوں روپے خرچ کیے۔ مشرقی چین کے صوبہ زی جیانگ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے انکشاف کیا کہ اس نے اس طرح کی سرجری کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے خرچ کیے ۔ کاسمیٹک سرجری کروانے والی خواتین کا کہنا ہے کہ اس نے جوان اور معصوم چہرہ حاصل کرنے کے لیے ایسا کیا ہے۔

اس حوالے سے ساؤتھ چائنا کو دیے گئے انٹرویو میں ایک خاتون نے انکشاف کیا کہ اس سرجری کے دوران انہیں کافی تکلیف برداشت کرنی پڑی۔ وانگ نامی خاتون نے بتایا کہ اس سرجری میں کئی سیشن ہوئے۔ پہلے چند سیشنوں میں اس کا  چہرہ  بگڑ ا لیکن آہستہ آہستہ یہ معمول پر آ  گیا اور آخر کار مجھے ایک بچے جیسا چہرہ مل گیا۔


اس معاملے میں جہاں کچھ لوگ اس  معصوم  چہرے کی سرجری کی حمایت کر رہے ہیں وہیں کئی لوگ سوشل میڈیا پر اس کی مخالفت بھی کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ قدرتی چہرے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ مستقبل کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ اگر لوگ اسی طرح اپنے جسم کو بدلتے رہے تو ایک دن انسان روبوٹ بن جائیں گے۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ اگر ایسی کاسمیٹک سرجری صحیح طریقے سے نہ کی جائے تو اس سے مستقبل میں جلد کے کینسر کا خطرہ بھی پیدا ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔