10 مہینے کے معصوم نے اسرائیل-حماس جنگ رکوا دی، بچوں کی خاطر ہوا سمجھوتہ
پولیو کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بچوں کی ٹیکہ کاری مہم کے لیے غزہ میں تین دنوں تک جنگ بند رکھنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
غزہ میں تقریباً 11 مہینے سے اسرائیل اور حماس کے درمیان بدترین جنگ چل رہی ہے۔ اس جنگ میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہید ہوئے ہیں جس میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ اب تک اس شدید جنگ کو روکنے کے سلسلے میں کئی کوششیں ہوئی ہیں لیکن سبھی رائیگاں گئی ہیں لیکن آج سے تین دنوں تک کچھ گھنٹوں کے لیے جنگ بند رہے گی۔ بچوں کی خاطر اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی سمجھوتہ ہوا ہے۔ اس کے تحت پورے غزہ میں 10 سال تک کے بچوں کو پولیو ڈراپ پلائی جائے گی اور اس مدت میں غزہ کے اندر اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہوگی۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے سمجھوتہ کی وجہ بنا ہے 10 مہینے کا ایک معصوم۔ دراصل غزہ میں ایک 10 مہینے کے بچے کے لقوہ سے متاثر ہونے کا معاملہ سامنے آیا ہے جو اس علاقے میں گزشتہ 25 برسوں میں پہلی بار پولیو کا کوئی کیس ہے۔ بچے کے پیر پر لقوہ مار گیا تھا اس کے بعد غزہ کے اسپتال میں کئے گئے 7 ٹسٹ میں 6 پولیو معاملے کی تصدیق ہوئی۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں بچوں کو پولیو سے حفاظت کے لیے ٹیکہ کاری کی اجازت دینے کے لیے تین دن کی جنگ بندی پر اپنی منظوری دے دی ہے۔ ادارہ کے سینئر افسر رِک پیپرکورن نے بتایا کہ اس مہم کا ہدف غزہ پٹی میں تقریباً 640000 بچوں کی ٹیکہ کاری کرنا ہے اور یہ مہم اتوار سے شروع ہوگی۔ اسے تین الگ الگ مرحلوں میں شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہلی مہم پٹی کے وسطی حصے میں، دوسری جنوبی اور تیسری شمالی حصے میں ہوگی۔ ہر مرحلے کے دوران مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے سے شام 5 بجے تک مسلسل جنگ رکی رہے گی۔
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ غزہ میں بچوں کو پولیو کے خلاف ٹیکہ لگانے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی مہم ہفتہ کو شروع ہوئی جبکہ ڈبلیو ایچ او نے تصدیق کی ہے کہ بڑی مہم اتوار سے شروع ہوگی۔ نائب وزیر صحت ڈاکٹر یوسف ابوالرش نے کہا کہ جنگ بندی ہونی چاہیے تاکہ اس مہم کے تحت سبھی متاثر تک پہنچ سکیں۔
اسرائیل نے بھی اتوار سے تین دنوں تک غزہ میں فوجی مہم روکے جانے پر اپنی رضامندی ظاہر کی ہے۔ اسرائیلی افسران نے کہا کہ یہ لڑائی کم سے کم 9 گھنٹے تک رکی رہے گی۔ حالانکہ جنگ بندی کے سلسلے میں ہوئی بات چیت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ القدس یونیورسٹی میں عوامی صحت پروگرام کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر باسم ابو احمد نے کہا کہ ہم 10 سال تک بچوں کی ٹیکہ کاری کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔