ایران کو 2023 میں روس کے ساتھ تیل اور گیس کے وسیع تبادلے کی امید
وزیر خزانہ احسان خندوجی نے کہا کہ ایران کے بعض ہمسایہ ممالک بہت کم وقت میں روس اور ایران کے درمیان تیل اور گیس کے تبادلے میں سست روی کا باعث بنے ہیں اور اب یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے۔
تہران: ایران کو اس سال روس کے ساتھ بڑی مقدار میں تیل اور گیس کے تبادلے کی توقع ہے۔ اس امید کا اظہار ایران کے وزیر خزانہ احسان خندوجی نے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے بعض ہمسایہ ممالک بہت کم وقت میں روس اور ایران کے درمیان تیل اور گیس کے تبادلے میں سست روی کا باعث بنے ہیں اور اب یہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، لہذا اس سال ہم بڑی مقدار میں تیل اور گیس کے تبادلے دیکھیں گے۔ ہمیں بہت خوشی ہے کہ تہران اور ماسکو نے تیل اور گیس کی سپلائی کے تبادلے کے معاملے پر تعاون شروع کیا ہے۔
روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے فروری میں کہا تھا کہ روس اور ایران تیل اور گیس کے تبادلے کے معاملات پر کام کر رہے ہیں۔ اکتوبر 2022 میں تیل اور گیس کے تبادلے پر عمل درآمد کے لیے راستوں اور طریقہ کار پر بات چیت ہوئی۔ اس کے بعد، فریقین نے سال کے آخر تک ایک متعلقہ معاہدے پر دستخط کرنے کا منصوبہ بنایا۔ الیگزینڈر نوواک نے کہا کہ پہلے مرحلے میں سالانہ پچاس لاکھ ٹن تیل اور 10 ارب کیوبک میٹر گیس کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔