امریکہ میں اسرائیل مخالف مظاہروں میں شدت، 30 یونیورسٹیوں میں زبردست احتجاج، اب تک 900 سے زائد گرفتار

ہارورڈ یونیورسٹی میں احتجاج کرنے والے طلبا نے کیمپس میں موجود جان ہارورڈ کے مجسمے سے امریکی پرچم ہٹا کرفلسطین کا پرچم لگا دیا۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں مظاہرے شدت اختیار کر تے جارہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>یونیورسٹی آف ٹکساس میں احتجاج کا ایک منظر /&nbsp; تصویر: ویڈیو گریب</p></div>

یونیورسٹی آف ٹکساس میں احتجاج کا ایک منظر / تصویر: ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں اسرائیل کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں مظاہرے مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ غزہ میں قتل عام کے خلاف امریکی طلباء سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں۔ خبروں کے مطابق امریکہ کی تقریباً 30 یونیورسٹیوں میں اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اب تک 900 سے زائد طلباء کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کا ہے جہاں احتجاجی طلباء نے کیمپس میں موجود جان ہارورڈ کے مجسمے سے امریکی پرچم ہٹا کر اس کی جگہ فلسطینی پرچم لگا دیا۔ امریکہ کی کئی یونیورسٹیوں میں یکے بعد دیگرے مظاہرے شدت اختیار کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ ہفتے کے روز اس وقت پیش آیا جب طلباء نے فلسطین کی حمایت میں اپنا مظاہرہ ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ ہارورڈ کے ترجمان نے اس احتجاج کو یونیورسٹی کی پالیسی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان مظاہروں میں ملوث طلباء کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی، انڈیانا یونیورسٹی، ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی اور واشنگٹن یونیورسٹی سمیت امریکہ سے تقریباً 900 طلباء کو گرفتار کیا گیا ہے۔


اس سے قبل سیکڑوں طلبہ نے جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے کیمپس میں خیمے لگا کر مظاہرہ کیا۔ صورتحال اس وقت مزید خراب ہو گئی جب کچھ احتجاج کرنے والے طلباء اور یونیورسٹی کے سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ شروع ہو گئی۔ بعد میں پولیس کو بھی موقع پر بلانا پڑا۔ اسی طرح سینکڑوں طلباء نے ہارورڈ یونیورسٹی کے یارڈ کیمپس میں ہنگامی ریلی نکالنے کی بھی کال دی۔ یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب یونیورسٹی نے صرف آئی ڈی ہولڈر طلباء کو کیمپس میں داخلے کے احکامات جاری کیے تھے۔

امریکہ کی یونیورسسٹیوں میں احتجاج کرنے والے یہ ہزاروں طلباء غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امریکہ کی طرف سے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امداد روکنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ یونیورسٹی حکام اور پولیس حکام نے مظاہرین کے خلاف کارروائی کی ہے۔ کولمبیا سمیت کئی یونیورسٹیوں کے سینکڑوں طلباء کو معطل کر دیا گیا ہے۔ امریکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈز کو تعینات کرنے کی تجویز دی ہے۔


اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکہ میں اسرائیل مخالف مظاہروں کو خطرناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے ان مظاہروں کو روکنے کے لیے مزید سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہی نہیں نیتن یاہو نے ان مظاہروں کا نازی جرمنی سے موازنہ بھی کیا۔ جبکہ وائٹ ہاؤس نے ان مظاہروں کی مذمت کرتے ہوئے ان کا موازنہ دہشت گردوں کی زبان سے کیا ہے۔ ساتھ ہی امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی ان کی مذمت کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بائیڈن نے اسرائیل مخالف مظاہرین کی مذمت کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔