کالے قوانین کی منسوخی کے لئے انڈیا الائنس کی کامیابی ناگزیر: فاروق عبداللہ

فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہم سب کو مل کر یہ سوچناہے، آخر کار ہم پر یہ براہ راست حملہ کیوں؟ ہم سے یہ دشمنی کیسی؟ مسلمانوں نے کسی کا کیا بگاڑا ہے؟

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اتوار کے روز کہاکہ وزیر اعظم نے انتخابی جلسوں کے دوران مسلمانوں پر براہ راست حملہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب کو مل کر یہ سوچنا چاہئے ، آخر کار ہم پر یہ براہ راست حملہ کیوں ہو رہا ہے، ہم سے یہ دشمنی کیسی ، مسلمانوں نے کسی کا کیا بگاڑا ہے۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں منعقدہ پارٹی کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اُمید ظاہر کی کہ جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں انڈیا الائنس کامیاب ہونا چاہئے تاکہ ملک کے عوام خصوصاً اقلیتوں کو راحت پہنچ سکے اور سابق حکومت کی طرف سے بنائے گئے کالے قوانین کا خاتمہ کیا جاسکے۔


انہوں نے عوام سے کہا کہ ”آپ نے حالیہ دنوں میں وزیر اعظم کی تقریریں سنیں ہونگی، انہوں نے راجستھان، علی گڑھ کرناٹک اور دیگر جگہوں پر براہ راست مسلمانوں پر حملہ کیا اور زہر افشانی کی لیکن ہم اب بھی ان (بھاجپا )کے عزائم اور ناپاک اداروں کے تئیں ہوشیار نہیں ہورہے ہیں۔

فاروق عبداللہ نے کہا کہ میں یہاں بھاجپا کی اے، بی ، سی اور دیگر ٹیموں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ کیا آپ کو دکھائی اور سنائی نہیں دے رہا ہے کہ وزیر اعظم کیا کررہے ہیں اور اقلیتوں کےساتھ کیا ہورہاہے؟وزیر اعظم کہتے ہیں کہ سارے مسلمان ’گھسپیٹھئے‘ ہیں، ہم کو دیکھنا ہے کہ کہیں مسلمانوں کو یہاں سے نکالا تو نہیں جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ آج کل ہمارے گھروں میں لوگ آتے ہیں، اور پوچھتے ہیں، آپ کے کنبے میں کتنے افراد ہیں، آمدنی کتنی ہے؟بچے کتنے ہیں، گاڑیاں کتنی ہیں۔ اور اگر موجودہ حکمران ہی برسراقتدار رہے تو اگلے مرحلے میں آپ سے یہ بھی پوچھا جائے گا کہ آپ یہاں کے ہو یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ ”ہم سب کو مل کر یہ سوچناہے ، آخر کار ہم پر یہ براہ راست حملہ کیوں؟ ہم سے یہ دشمنی کیسی؟ مسلمانوں نے کسی کا کیا بگاڑا ہے؟“

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تقرریوں کیلئے پہلے چیف جسٹس، وزیر اعظم اور اپوزیشن جماعت کے لیڈر کے ممبران ہوتے تھے لیکن موجودہ بھاجپا حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کا ناجائز فائدہ اُٹھا کر قانون بدل ڈالا اور چیف جسٹس کو اس کمیٹی سے باہر نکال دیا۔


اب الیکشن کمیشن کے قیام کیلئے وزیرا عظم، وزیر داخلہ اور اپوزیشن کا نمائندہ رکھا گیا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت جس کو چاہے الیکشن کمیشن اور اس کا ممبر بنا سکتی ہے۔ انہوں نے عوام کو EVMمشینوں سے بھی ہوشیار رہنے کی تلقین کی اور کہاکہ جب آپ اپنا قیمتی ووٹ ڈالیں تو پوری طرح سے جانچ پڑتال کریں کہ آپ کا ووٹ کاسٹ ہوا کہ نہیں ہوا، اگر ہوا تو کس نشان پر ہوا۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ نیشنل کانفرنس کے اُمیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا بھر پور تعاون اور اشتراک دیں اور ووٹنگ کے روز اپنے گھروں سے جوق در جوق نکل کر اپنی آبائی جماعت نیشنل کانفرنس کو کامیاب بنائیں۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ جاری انتخابی مہم تن دہی سے جاری رکھیں اور پارٹی اُمیدواروں کی شاندار کامیابی یقینی بنائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔