چین اور روس کیسے بچ گئے مائیکرو سافٹ کے ہنگامہ سے؟

سرور کی طاقت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ اس کی وجہ سے دنیا بھر میں 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں جن میں سے سب سے زیادہ 500 پروازیں امریکہ میں ہوئیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کا کلاؤڈ کمپیوٹنگ سرور جمعہ کو بند ہو گیا جس کے باعث دنیا بھر میں ونڈوز سافٹ ویئر پر کام کرنے والے تمام آئی ٹی سسٹم، کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ بند ہو گئے اور ان کی اسکرین نیلی ہو گئیں۔ اس بلیو اسکرین کو بلیو اسکرین آف ڈیتھ بھی کہا جاتا ہے جس میں براؤزر سسٹم کریش ہونے کے بعد کمپیوٹر خود بخود ری اسٹارٹ موڈ میں چلا جاتا ہے اور یہ واقعہ اتنا غیر متوقع ہے کہ اسے موت کے مترادف سمجھا جاتا ہے اور دنیا میں ایسا ہی ہوا بھی۔

تاہم روس اور چین کی بہت تعریف کی جا رہی ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک اس بحران سے متاثر نہیں ہوئے۔ روس اور چین دنیا کے دو ایسے ملک ہیں جنہوں نے 2002 میں ہی سمجھ لیا تھا کہ اگر وہ مستقبل میں ٹیکنالوجی کے لیے امریکی کمپنیوں پر انحصار کرتے ہیں تو اس سے انہیں نقصان ہوگا اور وہ دنیا کی اس بھیڑ کا حصہ بن جائیں گے۔ کمپنیاں اور سسٹم ان کے ہوں گے لیکن ٹیکنالوجی کے لیے وہ امریکہ اور یورپ پر انحصار کریں گے اور اس خطرے کے پیش نظر روس اور چین نے اپنی اپنی ٹیکنالوجی تیار کی جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج جب مائیکروسافٹ کمپنی کے سرورز بند ہو جانے سے کئی ممالک کی معیشت شٹ ڈاؤن ہو گئی اس وقت چین اور روس میں اس ٹیکنالوجی کے زلزلے کے جھٹکے  بھی محسوس نہیں کیے گئے۔


مائیکرو سافٹ کے سرور نے دنیا بھر کے آئی ٹی سسٹمز اور کمپیوٹرز کی سانسیں بند کر دیں اور اس سرور کی خرابی سے امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سنگاپور، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جاپان اور ہندوستان  سمیت 40 سے زائد ممالک میں افراتفری پھیل گئی۔

سرور کی کیا طاقت ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ اس کی وجہ سے دنیا بھر میں 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں، جن میں سے سب سے زیادہ 500 پروازیں امریکا میں اور 50 سے زائد پروازیں ہندوستان میں منسوخ ہوئیں۔  اس کے علاوہ کئی ممالک میں ریل اور میٹرو خدمات متاثر ہوئیں۔ بینکنگ خدمات ٹھپ ہو گئیں۔ جرمنی اور برطانیہ جیسے ممالک میں کئی ٹی وی چینلز اور اے ٹی ایم بند تھے۔


پیرس اولمپکس کے آئی ٹی آپریشنز صرف ایک سرور کی خرابی کی وجہ سے روک دیے گئے تھے۔ برطانیہ کا مشہور نیوز چینل اسکائی نیوز تین گھنٹے تک بند رہا جب کہ خود برطانیہ میں سی بی بی سی نامی ٹی وی چینل کچھ دیر کے لیے بند رہا۔ جرمن ہسپتالوں میں آپریشن منسوخ کرنے پڑے ۔ پولینڈ میں دنیا کے سب سے بڑے کنٹینر ٹرمینل پر خدمات درہم برہم ہوگئیں۔

نیشنل ریل کا آئی ٹی سسٹم برطانیہ میں بند ہو گیا ۔ یورپ کے کئی ممالک میں ٹکٹنگ پلیٹ فارمز کی خدمات ٹھپ ہو گئیں۔ نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا کمپیوٹر نیٹ ورک کریش ہو گیا۔ آسٹریلیا میں کئی سپر مارکیٹوں کے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ بند ہو  گئے۔ کئی ممالک میں اے ٹی ایم اور کارڈ سے ادائیگی کی خدمات بند کر دی گئیں۔ لندن میں اسٹاک ایکسچینج کی خدمات ٹھپ ہوگئیں اور ہندوستان کے حیدرآباد اور بنگلور شہروں میں کئی بڑی کمپنیوں کا کام بھی ٹھپ ہوگیا۔ اس بحران کا سب سے زیادہ اثر فضائی خدمات پر پڑا۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق ہندوستان میں ریلوے خدمات پر کوئی اثر نہیں پڑا اور بینکنگ خدمات بھی زیادہ متاثر نہیں ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔