حماس نے جاری کی دھماکہ خیز مواد تیار کرنے والے اپنے ارکان کی ویڈیو

اس ویڈیو میں گروپ کے ممبران ڈیوائس کو پینٹ کرتے اور پورٹیبل بیگ میں رکھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ تھیلوں پر لکھا ہے ’جو میری موت چاہتا ہے وہ سراب اور الاقصیٰ سیلاب کا پیچھا کر رہا ہے‘۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر/ آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کی مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں اس کے ارکان غزہ کی پٹی کے شہروں میں داخل ہونے والی اسرائیلی فوجی گاڑیوں کے خلاف استعمال کے لیے دھماکہ خیز مواد تیار کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

چالیس سیکنڈ کی اس ویڈیو میں گروپ کے ممبران ڈیوائس کو پینٹ کرتے اور پورٹیبل بیگ میں رکھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ان تھیلوں کو سیاہ کپڑوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے جس پر لکھا ہے کہ ’جو میری موت چاہتا ہے وہ سراب اور الاقصیٰ سیلاب کا پیچھا کر رہا ہے‘۔ خبر رساں ایجنسی سنہوا نے اتوار (30 جون) کو خبر دی ہے کہ القسام نے گزشتہ اکتوبر سے غزہ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ جاری جنگ کے دوران پہلی بار کسی ’فدائین آپریشن‘ میں اس ڈیوائس کے استعمال کا اعلان کیا۔


اس ویڈیو کے جاری ہونے سے قبل القسام اور القدس بریگیڈز، اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ نے اتوار کے روز مشرقی غزہ شہر کے محلہ شجاعیہ اور شہر کے جنوب میں تال الحوا میں اسرائیلی گاڑیوں اور فوجیوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔ القسام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے ارکان نے تال الحوا کے جنوب میں یاسین 105 راکٹ سے ایک اسرائیلی نامر اے پی سی (فوجیوں کو لے جانے والی بکتر بند گاڑی) کو تباہ کر دیا ہے، جس میں گاڑی چلانے والے زخمی ہوئے ہیں۔

القدس بریگیڈز نے ایک الگ بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ارکان نے تال الحوا میں شیجارٹ اے پی سی اور ایک D9 ملٹری بلڈوزر کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ ایک دیگر پریس ریلیز میں القدس نے کہا ہے کہ اس کے ارکان نے شجاعیہ میں اسرائیلی فوجیوں پر مورٹار سے حملہ کیا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے جنوبی اسرائیل کی سرحد کے اندر ایک بڑا حملہ کیا جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ یرغمال بنائے گئے تھے۔ اس کے بعد سے غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کا حملہ جاری ہے جس میں 37 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔