جج موریس اور ایلن مسک میں تنازعہ کے سبب برازیل میں 'ایکس' پر پابندی لگ گئی
عدالت نے کہا ہے کہ پابندی کے بعد بھی اگر کوئی کمپنی یا تنظیم 'ایکس' کو چلانے کے لیے وی پی این کا استعمال کرتی ہے تو اس پر 50 ہزار ریال کا جرمانہ لگایا جائے گا۔
برازیل کی سپریم کورٹ اور ٹیسلا کے سربراہ ایلن مسک کے درمیان تنازعہ نے سنگین صورت اختیار کر لی ہے جس کے نتیجہ میں برازیل میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر پابندی عائد ہوگئی ہے۔ پابندی کے بعد برازیل میں 'ایکس' سروس نے موبائل اور ویب دونوں ورژن پر کام کرنا بند کر دیا ہے اور وہاں کے لاکھوں یوزرس 'ایکس' کا استعمال کرنے سے قاصر ہوگئے ہیں۔
برازیل کی سپریم کورٹ کے جج جسٹس الیکژنڈر ڈی موریس نے جمعہ کو پورے ملک میں 'ایکس' پر پابندی لگاتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وہ (ایکس) برازیل میں تختہ پلٹ کی خبروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے والے مواد کو فوقیت دے رہے ہیں۔ دراصل معاملہ یہ ہے کہ جسٹس ڈی موریس نے بدھ کو ایلن مسک کی 'ایکس' کمپنی کو حکم دیا تھا کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر ایک قانونی افسر اپوائنٹ کریں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا جس کے بعد برازیل کے سپریم فیڈرل کورٹ نے اس طرح کا قدم اٹھایا ساتھ ہی کمپنی پر 18 ملین ریال (تقریباً 40 کروڑ روپے) کا جرمانہ بھی عائد کر دیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ پابندی کے بعد اگر کوئی کمپنی یا تنظیم 'ایکس' کو چلانے کے لیے وی پی این وغیرہ کا استعمال کرکے چلاتی ہے تو اس پر 50 ہزار ریال (تقریباً 11 لاکھ روپے) کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ برازیل کورٹ نے نیشنل ٹیلی کمیونکیشن ایجنسی کو 24 گھنٹے کے اندر بلاک کرنے کو کہا ہے ساتھ ہی 'ایپل' اور 'گوگل' کو بھی آن لائن پلے اسٹورس سے 'ایکس' ایپ کو 5 دنوں کے اندر ہٹانے کا حکم صادر کیا ہے۔
دوسری جانب ایلن مسک نے بھی اس پورے معاملے پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے 'ایکس' پر اپنے پوسٹ میں کہا ہے کہ برازیل کی موجودہ انتظامیہ کے تحت سرمایہ کاری کرنا 'پاگل پن' ہے، جب لیڈر شپ آئے گی تب اس میں بدلاؤ آئے گا۔ واضح ہو کہ ایلن مسک اور برازیل کے جج کے درمیان طویل عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے۔ مسک نے برازیل کی عدالت کے سلسلے میں پہلے بھی پوسٹ کیا تھا، جس میں انہوں نے وہاں کے جج کا موازنہ ہیری پاٹر کے ویلن لارڈ وولڈے مارٹ سے کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔