لبنان میں تباہی جاری، دیہی علاقوں کو اسرائیل نے بنایا نشانہ، 45 افراد جاں بحق
جنوبی لبنانی گاؤں این الڈلب میں 24 اور بالبیک-ہرمیل میں 21 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 76 افراد زخمی ہیں۔ یاہو نے کسی بھی قیمت پر حملے نہیں روکنے کی بات کہی ہے۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان موجودہ لڑائی خطے کے لیے مہلک ثابت ہو رہی ہے۔ لبنانی وزارت صحت نے جانکاری دی ہے کہ اتوار کو اسرائیلی فوج نے دو الگ الگ علاقوں میں تابڑ توڑ فضائی حملے کیے، جس میں کم سے کم 45 لوگوں کی جان چلی گئی جبکہ 76 زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق یہ حملے جنوبی لبنانی گاؤں این الڈلب اور مشرقی لبنان کی بیکا وادی میں بالبیک-ہرمیل علاقے میں ہوئے۔ این الڈلب میں 24 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ بالبیک-ہرمیل میں 21 لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
حالیہ دنوں میں اسرائیل کی تیز بمباری کی وجہ سے ہزاروں لبنانی شہری اپنے گھروں کو چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ فضائی حملوں میں یہاں کی عمارتوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل جنگجو تنظیم حزب اللہ کو ختم کرنے کی بات کرکے لبنان میں مسلسل حملے کر رہا ہے لیکن یہاں سینکڑوں بے قصور لوگوں کی جانیں بھی جا رہی ہیں۔ ہلاک شدگان میں کثیر تعداد میں خاتون اور بچے بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعظم نیتن یاہو نے صاف طور پر واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر حملے نہیں روکنے والے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے ذریعہ لبنان میں کیے گئے فضائی حملوں میں اب تک 1640 لوگوں کی جانیں تلف ہوئی ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ مرنے والوں میں 104 بچے اور 194 خواتین شامل ہیں۔ حزب اللہ کے لوگوں کی بات کی جائے تو اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے 20 جنگجوؤں کو اس نے مار گرایا ہے جس میں سربراہ حسن نصراللہ سمیت 2 قریبی معاون بھی شامل ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے میں اسرائیل کے حملوں میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی بڑے افسر ہلاک ہو چکے ہیں۔ حزب اللہ کی سنٹرل کاؤنسل کے ڈپٹی ہیڈ نابیل کاک کی بھی اتوار کو حملے میں موت کی خبر ہے۔ آئی ڈی ایف کے حملوں میں حسن نصراللہ کی بیٹی زینب، رادوان فورسز کا ٹاپ کمانڈر ابراہیم عقیل، کمانڈر احمد ویہبے، علی کاراکی، ڈرون یونٹ ہیڈ محمد سرور، میزائل یونٹ کے چیف ابراہیم کوبوسی سمیت کئی بڑے افسر ہلاک ہو چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔