حزب اللہ کے سربراہ نصراللہ کی لاش برآمد! جسم پر زخم کا کوئی نشان نہیں، وجہ کو لے کرسسپنس
اسرائیل نے اپنے دشمن حزب اللہ پر تباہی مچا دی ہے۔ نصراللہ کو مارنے کے بعد بھی اس نے حملے بند نہیں کیے ہیں بلکہ اس میں شدت لے آیا ہے۔
27 ستمبر کو اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ سیکیورٹی اور میڈیکل ٹیم نے حملے کی جگہ سے ہی لاش نکالی ہے۔ اسی دوران اسرائیل حزب اللہ پر مسلسل حملے کر رہا ہے اور اتوار یعنی 29 ستمبر کو لبنان کی سرحد پر ٹینک تعینات کر دیے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حزب اللہ رہنما کی لاش 'محفوظ' برآمد کر لی گئی ہے۔ دو ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ ایک طبی ذرائع اور ایک سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان کی لاش بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے کے مقام پر ہی ملی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : ایسے حکمراں کو میں ’لیڈر‘ نہیں کہہ سکتی... حمرا قریشی
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے جسم پر کوئی زخم نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ موت کی وجہ زور دار دھماکے سے ہونے والا صدمہ تھا۔ دوسری جانب اسرائیل نے کہا کہ حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے جاری ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران لبنان میں حزب اللہ کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کا کہنا ہے کہ حملوں کا مقصد حزب اللہ کے راکٹ لانچروں اور ہتھیاروں کے گوداموں کو تباہ کرنا تھا۔
مہینوں کی منصوبہ بندی اور متعدد انٹیلی جنس جمع کرنے کے بعد، اسرائیل نے ایک زیر زمین بنکر پر ایک حملہ کیا جہاں نصراللہ اور حزب اللہ کے کئی دوسرے رہنما ملاقات کر رہے تھے۔ یہ بنکر جنوبی بیروت میں ایک مصروف سڑک سے 60 فٹ نیچے واقع تھا۔
گزشتہ چند ہفتوں میں اسرائیل کی دفاعی افواج(آئی ڈی ایف)نے لبنان کے اندر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں کا مقصد دہشت گرد گروپ حزب اللہ کو تباہ کرنا ہے، جو مبینہ طور پر اسرائیل میں شہریوں پر حملوں کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔