سمندری طوفان موچا شمال مغربی میانمار سے ٹکرایا، مکانات کی چھتیں اڑ گئیں، سڑکیں پانی سے بھر گئیں
طوفان موچا بنگلہ دیش اور میانمار کے ساحلی علاقوں میں 130 میل فی گھنٹہ (تقریباً 209 کلومیٹر) کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ ٹکرایا، رخائن کے شہروں میں ٹین کی چھتیں اڑ گئیں اور درخت اکھڑ گئے۔
میانمار کے محکمہ موسمیات اور ہائیڈرولوجی نے کہا ہے کہ خطرناک سمندری طوفان موچا خلیج بنگال سے ٹکرانے کے بعد اب اندر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مقامی حکام نے بتایا کہ ان کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن کرنے والی مقامی ریسکیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کرناٹک میں بھارت جوڑو یاترا کا سوشل آڈٹ
انہوں نے کہا کہ 10 ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں اور 112 گاڑیاں جن میں خوراک، پینے کا پانی اور بچاؤ کا سامان موجود تھا، رخائن ریاست اور اس کے آس پاس کے علاقوں اور ریاستوں میں ہفتے کے روز تعینات کیا گیا تھا۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ طوفان کے ٹکرانے سے پہلے ہی رخائن میں سینکڑوں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، انتہائی شدید سمندری طوفان شمال اور شمال مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے اور اس کے چین ریاست اور میگ وے کے علاقے سے ٹکرانے کی توقع ہے۔ موسمیاتی ایجنسی نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ یہ پیر کو کمزور ہونے سے پہلے ساگنگ کے علاقے کو عبور کرے گا۔
طوفان موچا اتوار کو بنگلہ دیش اور میانمار کے ساحلی علاقوں میں 130 میل فی گھنٹہ (تقریبا 209 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ ٹکرایا، راخائن کے شہروں میں ٹین کی چھتیں اڑ گئیں اور درخت اکھڑ گئے۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ تیز ہواؤں اور تیز بارش کے ساتھ، طوفان نے میانمار کے سیٹوے، تھاندوے، گوا، کیوکفیو اور کوکوکیون قصبوں میں عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں : مادھوری دکشت نے دلکش اداؤں سے ناظرین کو دیوانہ بنایا
ریاست رخائن میں طوفان کے دوران ایک درخت گرنے سے ایک 30 سالہ خاتون ہلاک ہو گئی، ایک شخص نے اتوار کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا۔ محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان موچا کے باعث جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں کی وارننگ دی ہے۔ موسمیاتی ایجنسی کے مطابق، وسطی میانمار کے میگ وے علاقے کے دو قصبوں چوک اور سنفیوکیون میں اتوار کو 50 سالوں میں سب سے زیادہ بارش ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔